حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی تقریب مذاهب اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دنیا کو شیعہ اور سنی کے درمیان پُرامن بقائے باہمی کا ایک کامیاب نمونہ فراہم کیا ہے۔
انہوں نے یہ بات تہران میں جاری 39ویں بین الاقوامی کانفرنس وحدت اسلامی کے موقع پر علما اور دانشوروں کے ساتھ ایک نشست میں کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے نظام نے نہ صرف ملک کے اندر شیعہ اور سنی کے درمیان ہمزیستی کی عملی تصویر پیش کی ہے بلکہ یہ تجربہ اب عالمی سطح پر بھی نمایاں ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی ہمزیستی اور اتحاد کی ایک روشن مثال خود یہ کانفرنس ہے جس میں دنیا بھر سے علما شریک ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین شہریاری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اتحاد کا پیغام بار بار دہرایا جانا چاہیے، کیونکہ جب یہ پیغام عالمی سطح پر پہنچایا جاتا ہے تو اس کی تکرار لازمی اور مؤثر ہو جاتی ہے۔
انہوں نے علما اور دانشوروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کے عالمی روابط ہیں اور انہی کے ذریعے وحدت کے پیغام کو دنیا بھر میں پھیلایا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ایک مضبوط نیٹ ورک کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مؤثر بات ہمیشہ مختصر اور جامع ہوتی ہے، کیونکہ طویل گفتگو سامع کو تھکا دیتی ہے۔ لہٰذا اتحاد کے پیغام کو ماندگار بنانے کے لیے اسے مختصر، بامقصد اور عملی انداز میں بیان کرنا ضروری ہے۔









آپ کا تبصرہ