ہفتہ 30 اگست 2025 - 07:28
اسرائیل کے خلاف جنگ میں جو اتحاد و وحدت جہان اسلام میں پیدا ہوئی وہ انتہائی قابلِ قدر ہے

حوزہ / امیر جماعت اسلامی پاکستان نے ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی میں سیکرٹری جنرل مجمع جہانی تقریب سے ملاقات اور وحدت جهان اسلام اور حمایت از فلسطین کے اہم موضوعات پر گفتگو کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم‌الرحمان نے ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی میں سیکرٹری جنرل مجمع جہانی تقریب حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری سے ملاقات اور وحدت جهان اسلام اور حمایت از فلسطین کے اہم موضوعات پر گفتگو کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے ۱۲ روزہ جنگ کے بعد ایران کی صورتحال بیان کرتے ہوئے ایران میں ہونے والی انتالیسویں بین‌المللی وحدت اسلامی کانفرنس کی طرف اشارہ کیا اور کہا: ایران کے صدر بھی اس سال کی کانفرنس وحدت میں شریک ہوں گے اور ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ آپ بھی وحدت اسلامی کی انتالیسویں کانفرنس میں شرکت کے لیے ایران آئیں۔

حجت الاسلام والمسلمین شہریاری نے جماعت اسلامی پاکستان کے مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ پارٹی برصغیر کی ممتاز ترین جماعتوں میں سے ہے اور اس کے بانی سید ابوالاعلی مودودی کے افکار امام خمینی (رح) کے افکار سے بہت قریب تھے۔

سیکرٹری جنرل مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی نے اسلام کی تین اہم اقدار کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا: اسلامی مذاہب کی بنیاد تین کلی اصولوں پر ہے: امن، عدالت اور انسانی کرامت۔ اور یہی اصول مسلمانوں کی مسئلۂ فلسطین پر توجہ کا باعث بنے ہیں۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے ایک حصے میں جماعت اسلامی پاکستان کے فلسطین کی حمایت میں مؤقف کی قدردانی کرتے ہوئے کہا: یہ ایک انسانی فریضہ ہے اور پاکستان میں ۱۲ روزہ جنگ کے بعد حتیٰ وہ لوگ جو پہلے ہمارے ساتھ نہیں تھے، بھی ہمارے حق میں بیانات دینے لگے اور یہ خود ایک بڑی کامیابی تھی۔

حجت الاسلام والمسلمین شہریاری نے مزید کہا: سعودی عرب نے اعلان کیا کہ وہ امریکی طیاروں کو اپنے ملک سے ایران کے خلاف پرواز کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور اسرائیل کے خلاف یہ اتحاد و وحدت جو جهان اسلام میں پیدا ہوئی ہے انتہائی قابلِ قدر ہے، ہم اسے غنیمت سمجھتے ہیں اور اسے وسیع کرنے کی کوشش کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم‌الرحمان نے بھی اس ملاقات میں ایران کو ۱۲ روزہ جنگ کے حالیہ امتحان الٰہی میں کامیاب قرار دیا اور مجمع تقریب کی مسلمانوں کے درمیان وحدت پیدا کرنے کی کوششوں کی قدردانی کی۔

انہوں نے کہا: جو لوگ پہلے وحدت کے حامی نہیں تھے، جنگ غزہ کے بعد یہ سمجھ گئے کہ ان کے پاس اتحاد و وحدت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان، جو مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی کی دعوت پر ایران کے سفر پر آئے ہیں، نے پاکستان میں اتحاد مذاہب کی اہمیت اور ایران کے ساتھ تعاون پر بھی زور دیا تاکہ تفرقہ انگیزی کا مقابلہ کیا جا سکے اور مسلمانوں کے درمیان وحدت کو تقویت دی جا سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha