حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریکِ بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے قطر پر غاصب اسرائیل کے حملے کے بعد دوحہ اجلاس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ اجلاس کے متعلق جس کے ذہن میں ایک فیصد بھی مثبت خیال پیدا ہوا، وہ شعور اور بصیرت سے محروم ہے۔ اجلاس کے فوراً بعد غزہ پر حملوں میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ اجلاس دراصل فلسطینی خون کے خلاف ایک بین الاقوامی سودے بازی تھی۔
انہوں نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب حکمرانوں کا حالیہ دوحہ میں ہونے والا اجلاس فلسطین کے حق میں سب سے بڑا ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس امت مسلمہ کے لیے نہیں، بلکہ امریکہ اور اسرائیل کے مزید جرائم کی راہ ہموار کرنے کے لیے تھا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ یہ اجلاس سراسر شرمناک تھا اور صیہونیت کے خلاف کوئی مؤقف پیش کرنے کے بجائے عرب حکمرانوں نے صرف اپنے اقتدار کی ضمانت مانگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس اسی لیے منعقد کیا گیا تھا، تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کہیں کوئی غیرت مند حکمران تو موجود نہیں، کیونکہ غیرت مند حکمران سے ان کو خطرہ ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ ان سب میں کوئی غیرت مند نہ نکلا، سب انسانیت سے عاری ثابت ہوئے۔









آپ کا تبصرہ