جمعہ 26 ستمبر 2025 - 12:43
رازِ خلقت انسان؛ علامہ طباطبائی کی نظر میں

حوزہ/ آیت اللہ حسن زادہ آملی نے نقل کیا ہے کہ جب انہوں نے خلقتِ انسان کے مقصد اور عبادت و معرفت کے باہمی تعلق کے بارے میں علامہ طباطبائیؒ سے سوال کیا تو انہوں نے نہایت مختصر لیکن عمیق جملے میں فرمایا: "گرچہ یک نفر!" (اگرچہ ایک ہی فرد کیوں نہ ہو)۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ حسن زادہ آملی نے نقل کیا ہے کہ جب انہوں نے خلقتِ انسان کے مقصد اور عبادت و معرفت کے باہمی تعلق کے بارے میں علامہ طباطبائیؒ سے سوال کیا تو انہوں نے نہایت مختصر لیکن عمیق جملے میں فرمایا: "گرچہ یک نفر!" (اگرچہ ایک ہی فرد کیوں نہ ہو)۔

آیت اللہ حسن زادہ بیان کرتے ہیں:

ایک رات میں سوچ رہا تھا کہ آخر خدا نے انسان کو کیوں پیدا کیا؟ قرآن کی آیت "وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون" پر بھی غور کیا کہ اس کی تفسیر میں کہا گیا ہے: لیعبدون یعنی لتعرفون، یعنی "تاکہ معرفت حاصل کریں"۔ لیکن اشکال یہ تھا کہ معرفت کے بغیر عبادت ممکن نہیں، اور جب ہماری معرفت خدا کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں تو پھر عبادت کیسے؟

صبح سب سے پہلے میں علامہ طباطبائیؒ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا:

"حضرت استاد! تو پھر آخر کون ہے جو خدا کی عبادت کرے گا؟"

علامہ طباطبائیؒ نے نہایت مختصر جواب دیا:

"گرچہ یک نفر!"

یہ سن کر میرے دل کو سکون ملا۔ فوراً ذہن میں امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی ذات گرامی آگئی اور یاد آیا کہ زمین کبھی بھی اس کامل و معصوم ہستی سے خالی نہیں رہتی۔

دوسرے تمام انسان، انسانِ کامل کے طفیل ہیں، اور خلقت کا حقیقی مقصد اسی کامل موجود (معصوم) کی ہستی کی طرف پلٹتا ہے۔

یہی وہ نکتہ ہے جسے امیرالمؤمنین حضرت علی علیہ السلام نے واضح فرمایا:

"فَإِنَّا صَنَائِعُ رَبِّنَا وَالنَّاسُ بَعْدُ صَنَائِعُ لَنَا"

ترجمہ: "ہم براہِ راست اپنے پروردگار کی صناعت ہیں اور لوگ ہمارے بعد ہماری صناعت ہیں، یعنی وہ ہمارے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔"

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha