بدھ 1 اکتوبر 2025 - 15:49
سیرتِ حضرت امام حسن عسکری (ع) کے چند پہلو

حوزہ/خدا کے برگزیدہ انبیاء اور ائمہ علیہم السلام کی سب سے بڑی ذمہ داری دینِ الٰہی کی حفاظت اور اس کی تبلیغ کے راستے میں مشکلات برداشت کرنا ہے۔ انہی عظیم ہستیوں میں سے ایک حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام ہیں، جن کی زندگی حسنِ سیرت، اعلیٰ اخلاق، بردباری اور صبر و تحمل سے بھرپور تھی۔ اس مختصر مضمون میں آپ کی حیاتِ طیبہ کے چند پہلوؤں کو پیش کیا جا رہا ہے۔

تحریر: گلفام حسین چانڈیو

حوزہ نیوز ایجنسی| خدا کے برگزیدہ انبیاء اور ائمہ علیہم السلام کی سب سے بڑی ذمہ داری دینِ الٰہی کی حفاظت اور اس کی تبلیغ کے راستے میں مشکلات برداشت کرنا ہے۔ انہی عظیم ہستیوں میں سے ایک حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام ہیں، جن کی زندگی حسنِ سیرت، اعلیٰ اخلاق، بردباری اور صبر و تحمل سے بھرپور تھی۔ اس مختصر مضمون میں آپ کی حیاتِ طیبہ کے چند پہلوؤں کو پیش کیا جا رہا ہے۔

اخلاق و اوصاف

محدث قمی نقل کرتے ہیں کہ احمد بن عبید اللہ (جو عباسی خلفاء کی طرف سے قم میں اوقاف و صدقات کا متولی تھا) کہتا ہے:"میں نے سامرا میں امام حسن عسکری علیہ السلام جیسا علم و زہد، وقار، عفت و حیا اور عظمت والا کوئی اور شخص نہیں دیکھا۔ انہی اوصاف کی وجہ سے آپ امامت کے اہل قرار پائے۔"

امام علی نقی علیہ السلام نے بھی اپنے بیٹے امام حسن عسکری علیہ السلام کی عظمت کو یوں بیان کیا:"میرا بیٹا ابو محمد آل محمد میں سب سے زیادہ گرامی قدر، شریف اور امامت کے لائق ہے۔ بہتر ہے کہ تم دینی مسائل میں اسی کی طرف رجوع کرو۔"

یہ گواہی اس بات پر دلیل ہے کہ امام حسن عسکری علیہ السلام علم، حلم، شجاعت اور شرافت میں بے مثال تھے۔

صبر و استقامت

امام حسن عسکری علیہ السلام اکثر اوقات عباسی خلفاء کی قید و نظر بندی میں رہے۔ سخت ترین پہرے داروں کے باوجود آپ کا اخلاق اور عبادت کا اثر ایسا تھا کہ جیل کے سخت دل پہریدار بھی نیک اور صالح بن گئے۔ چنانچہ صالح بن وصیف کے دو ظالم پہرے داروں نے کہا:

"ہم اس شخص پر ظلم کیسے کریں جو دن کو روزہ رکھتا ہے، رات کو عبادت کرتا ہے اور جس کی نگاہ کی ہیبت سے ہمارے جسم کانپ اٹھتے ہیں؟"یہ امام کی بردباری اور روحانی عظمت کی واضح دلیل ہے۔

آپ کا نورانی مقام

ایک روایت میں آتا ہے کہ آپ کے غلام بَزَل نے دیکھا کہ نیند کی حالت میں آپ کے سرِ مبارک سے ایک نور نکل رہا تھا جو آسمان تک پہنچ رہا تھا۔ یہ اس بات کی علامت تھی کہ آپ صرف ایک رہبر ہی نہیں بلکہ ایک نورانی اور خدا سے جُڑی ہوئی شخصیت تھے۔

علمی و سماجی مقام

امام حسن عسکری علیہ السلام اپنی عظیم علمی حیثیت اور شیعہ قیادت کی وجہ سے عوام و خواص کی توجہ کا مرکز تھے۔ جب بھی آپ خلیفہ کے دربار کی طرف تشریف لے جاتے تو راستے بھر لوگ عقیدت سے کھڑے ہو جاتے اور خاموشی چھا جاتی۔ آپ کا رعب اور وقار سب پر غالب تھا۔

اسی زمانے میں آپ نے اپنے چاہنے والوں سے رابطے کے لیے مختلف شہروں میں وکلاء مقرر فرمائے تاکہ دین کی تعلیمات عام لوگوں تک پہنچتی رہیں۔

نتیجہ

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ مشکلات اور قید و بند کے باوجود صبر، تقویٰ، اخلاق اور علم کے ذریعے دینِ خدا کی حفاظت کرنی چاہیے۔ آپ کی حیاتِ طیبہ میں فضائل بھی ہیں اور مصائب بھی، اور دونوں ہی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha