حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر خُنداب میں واقع مدرسہ علمیہ مهدیہ کی مدیرہ، محترمہ سوسن گودرزی نے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے عباسی حکومت کے سخت دباؤ اور کڑی نگرانی کے باوجود علمی، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعے اسلام کے تحفظ اور اس کی ترویج میں بے مثال کردار ادا کیا۔ کے مطابق، ایران کے شہر خُنداب میں واقع مدرسہ علمیہ مهدیہ کی مدیرہ، محترمہ سوسن گودرزی نے کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے عباسی حکومت کے سخت دباؤ اور کڑی نگرانی کے باوجود علمی، سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے ذریعے اسلام کے تحفظ اور اس کی ترویج میں بے مثال کردار ادا کیا۔
محترمہ گودرزی نے حوزہ نیوز ایجنسی اراک سے گفتگو کرتے ہوئے، امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آپؑ، امام علی نقی علیہ السلام کے فرزند اور امام زمانہ حضرت مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے والد ماجد ہیں۔ بارہویں امام، 8 ربیع الاول 232 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں متولد ہوئے۔ آپ کا نام حسن رکھا گیا اور لقب "عسکری" آپ کے طویل مدت قیام کی وجہ سے شہر سامرا کے نام پر مشہور ہوا، جو اس وقت عباسیوں کا فوجی اور حکومتی مرکز تھا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی والدہ ماجدہ ایک نیک سیرت اور بافضیلت خاتون تھیں جنہیں "حدیثہ" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور بعض روایات میں انہیں "سوسن" کہا گیا ہے۔
مدیرہ مدرسہ علمیہ مهدیہ نے مزید کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے نہ صرف علمی و اخلاقی میدان میں اپنے مقام کو منوایا بلکہ سیاسی و سماجی مسائل میں بھی شیعیان اہل بیتؑ کی رہنمائی کا فریضہ بخوبی انجام دیا۔ آپ نے ایسے شاگردوں کی تربیت فرمائی جنہوں نے تشیع کے علمی سرمایہ اور اسلامی معارف کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام نے مشکل ترین حالات میں اپنے ماننے والوں کے ساتھ ایک منظم اور خفیہ رابطہ نظام قائم کیا تاکہ عباسیوں کی سخت پابندیوں کے باوجود شیععں کی درست رہنمائی اور تعلیمات اہل بیتؑ کی حفاظت جاری رہے۔
محترمہ گودرزی نے آخر میں کہا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کا نام آج بھی مسلمانوں کے لیے علم، صبر اور مقاومت کی ایک روشن علامت ہے اور آپ کی سیرت تمام اہل ایمان کے لیے چراغِ ہدایت ہے۔









آپ کا تبصرہ