حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر ساوہ میں واقع مدرسہ علمیہ فاطمة الزہرا (س) کی مدیرہ محترمہ زہرا مدنی نے کہا ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے نہ صرف ایک شفیق اور مثالی ماں کے طور پر بلکہ ایک کامل مذہبی رہنما کے طور پر امام حسن مجتبیٰ (علیہ السلام) کی تربیت میں بنیادی کردار ادا کیا۔
محترمہ زہرا مدنی نے اراک میں ایک خصوصی نشست کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) نے اپنی حیات مبارکہ میں اسلامی تعلیمات کو عملی طور پر پیش کیا اور یہی تربیت امام حسن (ع) کی شخصیت میں نمایاں نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا: "حضرت فاطمہ (س) نے امام حسن (ع) کو دینی اور اخلاقی اقدار کی روشنی میں پروان چڑھایا، اور ان کے کردار میں صبر، شجاعت، مہربانی اور فداکاری جیسی صفات پیدا کیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت فاطمہ (س) اپنے فرزندوں کے لیے ایک مربی، معلم اور مثالی ماں کی حیثیت رکھتی تھیں۔ ان کی محبت اور شفقت نے امام حسن (ع) کو ایک بردبار، صلح جو اور امت کے درد کو سمجھنے والا قائد بنایا۔
مدرسہ علمیہ فاطمة الزہرا (س) کی مدیرہ نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) نے اپنے فرزندوں میں علم و دانش کی محبت پیدا کی، جو بعد میں امام حسن (ع) کی علمی اور فقہی برتری کی بنیاد بنی۔
انہوں نے کہا: "حضرت فاطمہ (س) کے زیر سایہ، امام حسن (ع) نے علم و حکمت میں کمال حاصل کیا اور اسلامی تعلیمات کو گہرائی سے سمجھا، جس کی بدولت وہ ایک عظیم امام اور امت کے رہنما بنے۔"
محترمہ مدنی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) نہ صرف زبانی نصیحت کرتی تھیں بلکہ ان کی عملی زندگی بھی امام حسن (ع) کے لیے ایک کامل نمونہ تھی۔
انہوں نے مزید کہا: "حضرت فاطمہ (س) کی عبادت، ایثار، تقویٰ اور اسلامی اصولوں پر ثابت قدمی نے امام حسن (ع) کی شخصیت میں مضبوطی، استقلال اور حکمت پیدا کی، جس نے انہیں ایک بے مثال رہنما اور امام بنا دیا۔"
محترمہ مدنی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) کی بے مثال تربیت نے امام حسن مجتبیٰ (ع) کی شخصیت کو اس طرح سنوارا کہ وہ صلح و حلم کا مظہر، امت کے لیے امام اور علم و حکمت کے چراغ بنے۔ ان کی تربیت میں محبت، شفقت، علم دوستی اور قربانی جیسے عناصر شامل تھے، جو رہتی دنیا تک ہر ماں کے لیے ایک نمونہ عمل ہیں۔
آپ کا تبصرہ