حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزبالله لبنان کی مجلسِ عاملہ کے سربراہ شیخ علی دعموش نے شہداء کے خانوادوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت نے اپنے اسلحے کے حوالے سے کوئی لچک نہیں دکھائی اور نہ دکھائے گی، اور جو بھی اس کے مقابلے پر آئے گا، ہم اس کے ساتھ ایک کربلائی معرکے میں داخل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں آج بھی زندہ ہیں اور انہی کی برکت سے مزاحمت کا قافلہ رواں دواں ہے۔ ہمارے علما اور کمانڈر خود سب سے پہلے میدان میں اترے اور شہادت کو گلے لگایا۔ زخمیوں، اسیروں اور مجاہدوں نے صبر و استقامت کا ایسا مظاہرہ کیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔
شیخ دعموش نے کہا کہ دشمن نے گمان کیا تھا کہ ہمارے گھروں کی تباہی اور رہنماؤں کے قتل سے مزاحمت ٹوٹ جائے گی، مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ قوم نہ کمزور ہوئی، نہ مایوس، نہ ہی اپنے راستے سے پیچھے ہٹی۔ آج ہماری پوزیشن پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور دشمن اپنی سازشوں میں ناکام ہو چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ سے لبنانی فوج کو مزاحمت کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن یہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ حزبالله ہرگز اجازت نہیں دے گی کہ لبنان کی فوج کو اپنے ہی عوام اور مزاحمت کے مقابلے پر کھڑا کیا جائے۔
شیخ دعموش نے کہا کہ ہم اپنی راہ پر پورے یقین، قوت اور خدا کی نصرت پر اعتماد کے ساتھ گامزن ہیں اور دنیا کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ مزاحمت نہ اسلحہ چھوڑے گی، نہ اپنے اصولوں پر کوئی سودے بازی کرے گی۔









آپ کا تبصرہ