۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
تجمع علمای مسلمان لبنان

حوزہ/ مسلم علماء کونسل کاکہنا ہے کہ مزاحمت و مقاومت کا محور ایک فتح سے دوسری فتح تک منتقل ہوتا ہے اور یہ وہ کارنامے حاصل کر رہا ہے جو شہداء کے خون، زخمیوں اور اسیروں کی مشقتوں کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم علماء کونسل لبنان نے یوم شہداء کی مناسبت سے ایک بیان میں کہا ہے کہ مزاحمت و مقاومت کا محور ایک فتح سے دوسری فتح تک منتقل ہوتا ہے اور وہ کارنامے حاصل کر رہا ہے جو شہداء کے خون، زخمیوں اور اسیروں کی مشقتوں کے بغیر حاصل نہیں ہوتے۔

صہیونی اور امریکی محور مزاحمت و مقاومت کو کمزور اور ختم کرنے کے لئے زور دے رہا ہے

مسلم علماء کونسل لبنان نے مزید کہا کہ صہیونی امریکی شیطانی محور مزاحمت کے محور کو کمزور کرنے اور ان کا تختہ الٹنے پر زور دے رہا ہے ، اس سلسلے میں ، وہ کچھ عرب ممالک کے حکمرانوں کو استعمال کررہا ہے جو مزاحمت کی فتح کو ناگوار محسوس کرتے ہیں اور میڈیا کو ناقابل تسخیر صہیونی فوج کے جھوٹ کے پروپیگنڈہ کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔

لبنانی علماء نے کہا کہ اس وقت ،شہید احمد قصیر سمیت نوجوانوں پر مشتمل مزاحمتی جنگجوؤں کے ایک گروپ نے اپنے آپ کو خدا کی راہ میں شہادت کے لئے وقف کیا ، اسرائیلی فوج کے مقابلے میں ایک عظیم فتح حاصل کی اور اس بے بنیاد حکومت کے جھوٹے ہونے کو ثابت کرتے ہوئے  سن 2000ء میں لبنان سے قابضین کو ملک بدر کردیا اور 33روزہ جنگ میں صہیونیوں پر فتح حاصل کر لی۔

امریکہ نے اپنے جدید ترین حربوں کے ذریعے ، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سمیت پابندیوں کا رخ کیا ہے

مسلم علماء کونسل لبنان نے یہ بھی کہا کہ اب شر کا محور اپنے آخری حربوں کا استعمال کر رہا ہے ،جو کہ عرب اور اسرائیلی حکومتوں کے مابین تعلقات کو معمول پر لانا ہے اور مزاحمت و مقاومت کے ممالک ایران سے لبنان تک پابندیاں عائد کررہا ہے ، لیکن ان تمام دباؤوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور آخر کار مزاحمت کے محوروں کے لئے واضح فتح حاصل ہوگی اور صہیونی حکومت کی تباہی میں خدائی وعدہ پورا ہوگا۔

جب تک امت کا آخری مقصد، فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی تباہی حاصل نہ ہو تب تک مزاحمت جاری رہے گی علماء کونسل لبنان نے یوم شہادت کے موقع پر امت اسلامیہ خصوصاً لبنانیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امت کا آخری مقصد ،فلسطین کی آزادی  اور صہیونی حکومت کی تباہی تک مزاحمت کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .