حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہیدِ قدس و مقاومت، سید حسن نصراللہؒ کی برسی کی مناسبت سے عبادت خانۂ حسینی دارالشفاء، حیدرآباد میں بروزِ ہفتہ بتاریخ 27 ستمبر 2025 کو ایک مجلسِ عزاء منعقد ہوئی؛ جس سے مولانا تقی رضا عابدی صاحب نے خطاب کیا۔
انہوں نے شہیدِ مظلوم، سید حسن نصراللہؒ کی حیاتِ طیبہ کو مکتبِ تشیع کے لیے ایک روشن مثال قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف ایک فرد کی شہادت نہیں، بلکہ بصیرت، اخلاص، فہمِ دینی اور قیادت کا وہ چراغ بجھا ہے، جس کی روشنی نے نہ صرف لبنان، بلکہ پورے عالمِ تشیع میں بیداری کی لہر دوڑائی۔
انہوں نے نوجوانانِ ملت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہید نصراللہؒ کی زندگی سے وفاداری، قربانی، صبر اور استقامت سیکھنے کی ضرورت ہے۔ آج جب امت تفرقے، خوف اور کمزوری کا شکار ہے، شہید کی حیات ہمیں جوڑتی ہے، جگاتی ہے اور دعوتِ مقاومت دیتی ہے۔
مولانا نے واضح کیا کہ اگر ہم نے شہداء کے پیغام کو زندہ نہ رکھا تو یہ غفلت مکتبِ اہلِ بیتؑ کے لیے خسارہ بن جائے گی۔
تنظیمِ جعفری حیدرآباد کی جانب سے اس بیداریِ فکر کے پروگرام میں کثیر تعداد میں مؤمنین نے شرکت کی اور شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
واضح رہے یہ مجلسِ عزاء تنظیم جعفری حیدرآباد کی جانب سے منعقد ہوئی تھی۔









آپ کا تبصرہ