حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، پاکستانی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: ہماری اطلاع کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کیا ہے، ہماری پوری کوشش ہے جتنے بھی پاکستانی ہیں ان کو بحفاظت واپس لائیں۔
انہوں نے کہا: ہمارے اسرائیل سے سفارتی روابط نہیں ہیں، اس لیے ہم تیسرے ملک کے ذریعے ان کی رہائی کی کوششیں کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ میں امن معاہدہ سے متعلق کہا: جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کر دی گئیں اور موجودہ 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔
انہوں نے مزید کہا: وزیراعظم نے ٹرمپ کے پہلے ٹویٹ کی جواب میں ٹویٹ کیا تھا اور اس وقت تک ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ڈرافٹ میں تبدیلیاں کر دی گئی ہیں، فلسطین کے معاملے پر ہمارا وہی موقف ہے جو قائداعظم (رہ) کا تھا۔
نائب وزیر اعظم نے کہا: اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عرب ممالک غزہ میں جنگ بندی بند کروانے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کا مقصد غزہ میں جنگ بندی تھا۔ اقوام متحدہ اجلاس میں وزیراعظم نے پاکستان کے ایشوز کو اٹھایا اور اسرائیل کا نام لے کر اس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔









آپ کا تبصرہ