حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ آصفی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد سردار مقاومت شہید سید حسن نصراللہ اور شہدائے مقاومت کی ترویح روح کے لئے مسجد کے نمازیوں کی جانب سے مجلس عزا کا انعقاد ہواجس کو امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے خطاب کیا۔
مولانا کلب جواد نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے شہادت کی عظمت اور شہید سید حسن نصراللہ کے خدمات کا تفصیلی ذکر کیا۔انہوں نے کہاکہ مسلمان پر فرض ہے کہ وہ مظلوم کی مدد کرے خواہ مظلوم کسی بھی مذہب اور فرقے سے تعلق رکھتاہو۔انہوں نے کہاکہ اسلا م میں سب سے بڑا جرم ظلم ہے ۔یاد رہے کہ ظلم پر خاموش رہنے والوں کا حشر بھی ظالموں کے ساتھ ہوگا۔
مولانانے کہا کہ کچھ اردومیڈیا والےباربار ایک جملہ لکھ رہے ہیں کہ غزہ میں ہورہے ظلم پر پوری دنیا خاموش ہے ،یہ سراسر غلط ہے ۔یہ جملہ مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے لکھاجارہاہے تاکہ مسلمان حکمرانوں کی خیانت اور غداری کی پردہ پوشی کی جاسکے ۔مولانا نے کہاکہ غزہ میں ہورہے ظلم پر پوری دنیا سراپااحتجاج ہے۔ کون سا ایسا ملک ہے جہاں صہیونی مظالم کے خلاف اور غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں احتجاج نہیں ہواسوائے عرب ملکوں کے۔
انہوں نے کہاکہ عرب ملک امریکہ و اسرائیل کے غلام ہیں اس لئے ان ملکوں میں فلسطین کے حق میں دعاکرنا بھی جرم ہے لہذا بعض اردو میڈیا والے اپنے آقائوں کے جرائم کی پردہ پوشی کے لئے جھوٹ پھیلارہے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔مولانانے کہاکہ غزہ کے مظلوموں کی حمایت میں دنیا بھر میں احتجاج ہوئے ،حتیٰ کہ یوروپ کی یونیورسٹیوں کے طلبہ نے بھی تاریخی احتجاج کئے جس کے بعد انہیں یونیورسٹیوں سے نکالاگیاجس میں غیر مسلموں کی اکثریت تھی ۔
مولانا نے کہاکہ کوئی مسلمان ملک اسرائیل کے تجارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کے لئے راضی نہیں ہوا،حتیٰ کہ اسرائیل کو جنگ کےزمانے میں مسلم حکومتوں نے رسد بھجوائی جس کے شواہد موجودہیں ۔لہذا یہ کہنا درست ہوگاکہ فلسطینیوں کے قتل میں مسلمان حکمران برابر کے شریک ہیں ۔یہ حکومتیں فلسطین و غزہ کے مظلوموں کی مجرم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ غزہ اور فلسطین کے مظلوموں کی حمایت میں ایران ،لبنان اور یمن کے عوام اور قیادت نے قربانیاں دی ہیں ،عرب ملکوں نے صرف تماشا دیکھاہ ے ۔انہوں نے کہاکہ ایران پر صہیونی حملہ فلسطینی مظلوموں کی حمایت کی بنا پر کیا گیا تھا جس میں ان کے اعلیٰ کمانڈر شہید ہوئے۔اگر آج ایران اسرائیل کو تسلیم کرلے تو اس کی تمام پریشانیاں ختم ہوجائیں گی مگر ایران کبھی مظلوموں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ قرآن اور رسول ؐ کا حکم ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو خطباء اور ذاکرین عرب ملکوں اور یوروپ کا سفر کرتے ہیں ان سے ایک معاہدہ پر دستخط لئے جاتے ہیں کہ وہ حکومت کے خلاف کچھ نہیں کہیںگے، نیز امریکہ و اسرائیل کے خلاف زبان نہیں کھولیں گے۔مولانا نے مزید کہا کہ شہید کبھی مرتانہیں ۔قرآن کا حکم ہے کہ شہید کو مردہ تصور مت کرنا۔انہوں نے کہاکہ سید حسن نصراللہ کا خون رنگ لارہاہے ۔ان کی شہادت کے بعد ہر محاذ پر ظالموں کو شکست ہوئی اور عالمی سطح پراستعماری طاقتوں کی رسوائی ہورہی ہے ۔
مولانا نے کہاکہ سید حسن نصراللہ کی شہادت نے مقاومت کو نئی زندگی بخشی ہے ۔لبنان کے عوام آج بھی ظالموں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں ۔مولانانے کہاکہ ظالموں نے سید حسن نصراللہ کو شہید کرنے کے لئے اپنی پوری طاقت کا استعمال کیا اور ہزاروں ٹن بم برسائے ،یہی ان کی شخصیت کی عظمت کے لئے کافی ہے ۔









آپ کا تبصرہ