حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کارگل/ لداخ کے علاقے کارگل میں کارگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA) اور لیہ ایپکس باڈی (LAB) کے زیرِ اہتمام ایک پر امن سائلنٹ مارچ نکالا گیا، جس میں علاقے کے شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مارچ کا مقصد لداخ کو مکمل ریاستی درجہ دینے، اسے آئینِ ہند کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے، اور تمام گرفتار افراد بشمول معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی فوری رہائی کا مطالبہ کرنا تھا۔
مارچ کے دوران شرکاء نے پُرامن انداز میں اپنے مطالبات پیش کیے اور حکومت سے لداخ کے عوام کے آئینی و جمہوری حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ مقامی رہنماؤں نے کہا کہ لداخ کے عوام اپنے تشخص، روزگار کے تحفظ اور مقامی خودمختاری کے لیے پُرعزم ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے مارچ سے قبل سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ حکام نے ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظر گزشتہ شب موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی تھیں، تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ لداخ کے عوام گزشتہ کئی ماہ سے اپنے آئینی حقوق اور چھٹے شیڈول کے تحت خصوصی تحفظ کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 2019 میں ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد لداخ کو مرکز کے زیرِ انتظام علاقہ بنانے سے مقامی عوام کے اختیارات محدود ہو گئے ہیں، جنہیں اب وہ دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ