حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سر زمین قم پر کرگل اور له (لداخ) کے طلباء نے لداخ کے حقوق پر احتجاجی مظاہرہ کیا، جسے مجمع روحانیون کارگل و لہ (لداخ) نے منعقد کیا۔
حکومت ہندوستان سے لداخ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ اُنکے ۶ شیڈیول، سٹیٹھود ، جوب ند لینڈ پروڈکشن، کارگل اور لہ کے لیے لوک سبا سیٹ و ۔۔۔ دی جائے۔
15 فروری کو تمام کارگل کے علماء، عوام ، سیاسی لیڈروں نے اپنے حقوق کے لیے دہلی جنتر منتر میں بھی احتجاج کیا تھا۔
قم کا احتجاجی پروگرام دوپہر 1 بجے سے شروع ہوا جسے حجت الاسلام شیخ عبد زہرا نے تلاوت نے قرآن پاک سے اغاز کیا، اور حجت اللّٰہ اسلام سید حسن موسوی نے طلباء کے اتحاد اور طلباء کے حقوق پر زور دیا اور کہا: حق طلبی کا واحد راستہ اتحاد ہے۔
حجت الاسلام سید ہادی زیدی نے طلباء کو 6 شیڈیول کے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی، سید علی موسوی نے بھی کرگل کے UT حکومت کے وقت جو حالات تھے اُس پر مفصل روشنی ڈالی، اس جلسہ کی نظامت حجت الاسلام شیخ رحمان رہنمائی نے کی۔
جلسہ میں شعراء نے بھی اس سلسلے میں اپنے پیغامات دئے جس میں حجت الاسلام شیخ باقر اخلاقی، شیخ مصطفیٰ رئیسی ، شیخ عسکری شاکری، کے اسماء قابل ذکر ہیں۔
آخر میں صدر مجمع روحانیون کرگل و لہ حجت الاسلام شیخ اسحاق حکیمی نے سبھی طلباء کا شُکریہ ادا کیا اور دہلی میں بھی حصولِ حق کے لیے لداخ کے غیور عوام کے احتجاج کو سراہا اور شُکریہ ادا کیا، اور لداخ کے عوام کو پیغام دیا کے ہم علماء ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑے ہی۔پروگرام کے اختتام پر دعاء اِمام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ساتھ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔