پیر 20 اکتوبر 2025 - 11:57
امریکہ میں اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف یہودیوں کا احتجاجی مظاہرہ، نیویارک میں ہزاروں آرتھوڈکس یہودی سڑکوں پر

حوزہ/ نیویارک میں ہزاروں آرتھوڈکس یہودیوں نے اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے زبردست احتجاج کیا، جس میں اسرائیل میں فوجی خدمت کو لازمی قرار دینے کے قانون کی مخالفت کی گئی۔ مظاہرین نے نعرے لگائے کہ "ہم مر جائیں گے مگر فوج میں نہیں جائیں گے"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی شہر نیویارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر ہزاروں آرتھوڈکس (حریدی) یہودیوں نے فوجی خدمت لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ مظاہرہ ان سلسلہ وار احتجاجات کی ایک کڑی ہے جو حالیہ مہینوں میں مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں حریدی یہودیوں نے کیے ہیں۔

رپورٹوں کے مطابق مظاہرین نے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اُس متنازع قانون کو واپس لے جس کے تحت حریدی نوجوانوں کو بھی فوج میں بھرتی ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے پرجوش انداز میں نعرے لگائے: "ہم مر جائیں گے، لیکن فوج میں نہیں جائیں گے"۔

حریدی یہودیوں کا کہنا ہے کہ فوجی خدمت ان کے مذہبی عقائد اور طرزِ زندگی کے منافی ہے۔ وہ 1948ء میں اسرائیل کے قیام سے ہی اُس قانون کے تحت فوجی خدمت سے مستثنیٰ رہے ہیں جو مذہبی تعلیم (تورات کی تعلیم) کو فوجی خدمت کے برابر تسلیم کرتا ہے۔ تاہم، غزہ جنگ میں صیہونی فوج کو بھاری جانی نقصان کے بعد اسرائیلی حکومت کو شدید افرادی قلت کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے عدالتِ عظمیٰ نے مذہبی طبقے کو بھی فوج میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ اس مظاہرے نے نیویارک کے مذہبی یہودیوں اور اسرائیل کے درمیان پیچیدہ تعلقات کو اجاگر کیا۔ نیویارک کی معروف "ساتمار" کمیونٹی کے دو بااثر خاخاموں نے اپنے پیروکاروں سے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

یہ احتجاج اس وقت ہوا جب نیویارک میں میئر کے انتخابات قریب ہیں، جن میں مسلمان امیدوار زهران ممدانی فی الحال نمایاں طور پر آگے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha