پیر 1 دسمبر 2025 - 01:24
بہار میں ایامِ فاطمیہ کی مجالس کا انعقاد: اہل بیتؑ کی عظمت پر منفی پروپیگنڈہ نورِ ہدایت کو کم نہیں کرسکتا، علمائے کرام

حوزہ/ بہار کے مختلف علاقوں بھوراج پور، فاضل پور اور سیوان میں حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای کے زیرِ اہتمام چاند رات سے 3 جمادی الثانی 1447 ہجری تک مجالسِ فاطمیہ نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوئیں، جن میں علما نے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی عظمت، مقامِ عصمت و طہارت اور قرآن و اہل بیتؑ کی پیروی کی ضرورت پر مدلل گفتگو کی جبکہ مومنین کی بڑی تعداد نے شریک ہو کر دخترِ رسولؐ سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بہار کے متعدد علاقے بھوراج پور، فاضل پور اور سیوان—میں ہر سال کی طرح امسال بھی حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای کے زیر اہتمام چاند رات سے 3 جمادی الثانی 1447 ہجری تک مجالسِ فاطمیہ نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوئیں۔ ان مجالس میں مومنین نے حسبِ روایت بھرپور شرکت کرتے ہوئے دخترِ رسول، حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی بارگاہ میں عقیدت کا نذرانہ پیش کیا۔

بہار میں ایامِ فاطمیہ کی مجالس کا انعقاد: اہل بیتؑ کی عظمت پر منفی پروپیگنڈہ نورِ ہدایت کو کم نہیں کرسکتا، علمائے کرام

بھوراج پور میں منعقدہ پروگرام میں سوزخوانی کے فرائض محترم غلام حیدر نے جبکہ پیش‌خوانی کے فرائض متعدد محبانِ سیدہ نے انجام دیے۔ حجت الاسلام والمسلمین مولانا سبط حیدر اعظمٰی نے خطاب کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے منقول احادیث، آپ کے علمی و معنوی مقام اور اہل بیتؑ کی پیروی کی ضرورت پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ اگر لوگ حق کو اس کے مستحقین کے سپرد کر دیتے اور نبی اکرمؐ کی عترت کی پیروی کرتے تو امت میں اختلاف پیدا نہ ہوتا۔ مولانا نے اس بات پر زور دیا کہ قیامت کے دن انسان کی پیمائش کا واحد معیار قرآن اور اہل بیتؑ ہوں گے، لہٰذا ہر مومن کو چاہئے کہ روزانہ اپنے کردار اور نیت کا محاسبہ اسی معیار پر کرے۔پروگرام میں مشہور نوحہ خواں جناب انور سیٹھلی نے بھی مرثیہ و نوحہ خوانی کے ذریعے سامعین کو پرسہ دیا۔آخر میں امام جمعہ بھوراج پور مولانا سید علی رضوی نے تمام مومنین کا خیرمقدم کیا۔

بہار میں ایامِ فاطمیہ کی مجالس کا انعقاد: اہل بیتؑ کی عظمت پر منفی پروپیگنڈہ نورِ ہدایت کو کم نہیں کرسکتا، علمائے کرام

اسی طرح فاضل پور کی مجلس میں سوزخوانی محترم رضوی نے جبکہ پیشخوانی متعدد محبانِ اہل بیتؑ نے انجام دی۔ اس پروگرام کے منتظم مولانا شمیم حیدر ترابی تھے اور خطابت کے فرائض حجت الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نے انجام دیے۔

مولانا نے قرآن کریم کی متعدد آیات سورہ اسراء، احزاب، انفال، طٰہٰ اور جمعہ کے حوالے سے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی منزلتِ رفیعہ بیان کی اور وضاحت کی کہ "ذی القربی" سے مراد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نورانی دختر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں جن کے حقوق ادا کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے۔ مولانا نے حدیثِ ثقلین اور خمس کی آیات کی روشنی میں اہل بیتؑ کی ولایت اور ان کے مقامِ عظمت پر مدلل گفتگو کی۔

بہار میں ایامِ فاطمیہ کی مجالس کا انعقاد: اہل بیتؑ کی عظمت پر منفی پروپیگنڈہ نورِ ہدایت کو کم نہیں کرسکتا، علمائے کرام

اسی طرح سیوان میں سہ روزہ مجالسِ فاطمیہ میں مومنین کی غیر معمولی شرکت دیکھنے میں آئی، سوزخوانی سید صفدر حسین کٹوکھری نے کی جبکہ پیشخوانی اقبال حسین وکیل، ندیم ندیمی، ریحان مصطفیٰ آبادی اور دیگر محبانِ اہل بیتؑ نے انجام دی۔

مولانا محمد رضا معروفی نے "فاطمہ؛ عصمت و طہارت کی انتہاء" کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے نورِ سیدہ کے اختصاص اور معراجِ رسول پر نورِ فاطمہ کی طرف منتقل کئے جانے کے روح پرور واقعات بیان کیے۔

انہوں نے کہا کہ چودہ معصومینؑ کے انوارِ مقدسہ پاکیزہ صلبوں اور طاہر رحموں میں منتقل ہوتے رہے، مگر نورِ سیدہ کو اللہ نے اپنے حبیبؐ کے لیے براہِ راست محفوظ رکھا، جو حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے بے مثل مقامِ عصمت کی نشانی ہے۔

مولانا سبط حیدر نے بھی خطاب کرتے ہوئے حضرت فاطمہؑ کی معرفت، عبادت، یقین اور امام زمانہؑ کے لیے آپؑ کی سیرت کو کامل نمونہ قرار دیا۔

آخر میں مولانا سید شمع محمد رضوی نے تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا اور دعا و برکت کے ساتھ پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ بہار کے مختلف علاقوں میں ایامِ فاطمیہ کی یہ مجالس نہ صرف مذہبی بیداری کا سبب بنیں بلکہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کی تعلیمات کو فروغ دینے کا ذریعہ بھی ثابت ہوئیں۔ علما و ذاکرین کے پرمعارف بیانات نے حاضرین کے دینی شعور میں اضافہ کیا اور مومنین نے اپنے اخلاص و جذبے سے ان پروگراموں کو کامیاب بنایا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha