حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ بنتُ الہُدیٰ رجسٹرڈ ہریانہ، ہندوستان کے زیرِ اہتمام بنتِ امیرالمؤمنینؑ، ہمشیرۂ امام حسینؑ، صبر و استقامت کی پیکر جنابِ اُمِّ کلثوم سلام اللہ علیہا کی وفات کی مناسبت سے دو روزہ مجالسِ عزاء نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد کی گئیں۔

پہلی مجلسِ عزاء حیدریہ ہال، سید چھپرہ میں منعقد ہوئی۔
اس موقع پر خطیبۂ اہلِ بیتؑ محترمہ سیدہ کریمہ بتول صاحبہ نے مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے جنابِ اُمِّ کلثوم سلام اللہ علیہا کی حیاتِ طیبہ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ واقعۂ کربلا کے بعد اسیرانِ اہلِ بیتؑ کی قیادت میں جنابِ اُمِّ کلثومؑ کا کردار نہایت اہم اور تاریخ ساز ہے۔ آپؑ نے دربارِ ظلم میں حق کی صدا بلند کرکے باطل کے ایوانوں کو لرزا دیا اور صبر، شجاعت اور بصیرت کی ایسی مثال قائم کی جو تا قیامت مظلوموں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

دوسری مجلسِ عزاء خانہ ضبطی، چھپرہ میں منعقد ہوئی۔
مجلسِ عزاء سے محترمہ سیدہ علی فاطمہ صاحبہ (ناظمۂ تعلیم) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنابِ اُمِّ کلثوم سلام اللہ علیہا اہلِ بیتؑ کی وہ باوقار خاتون ہیں جنہوں نے اسیری کے عالم میں بھی دینِ محمدیؐ کا دفاع کیا۔ آپؑ کی حیات خواتینِ امت کے لیے عملی نمونہ ہے کہ صبر، حیا، غیرت اور حق گوئی کے ذریعے ہر دور کے یزیدی افکار کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

ان مجالسِ عزاء کے بعد شبیہِ تابوتِ جنابِ اُمِّ کلثومؑ برآمد ہوا۔









آپ کا تبصرہ