حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کے لیے جاسوسی کا رجحان اسرائیل میں پہلے سے کہیں زیادہ شدت اختیار کر چکا ہے اور اس نیٹ ورک میں فوجیوں، نامور اساتذہ اور معروف سرمایہ کاروں سمیت طلبہ کی شمولیت کی اطلاعات ملی ہیں۔
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب تل ابیب کے قریب واقع شہر بات یام کے میئر نے غیر معمولی ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے شہریوں کو خبردار کیا کہ ملکی سیکیورٹی کے خلاف کسی بھی قسم کے رابطوں یا مشکوک سرگرمیوں پر فوری رپورٹ کریں۔
عبرانی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی شاباک نے حالیہ ہفتوں میں متعدد اسرائیلیوں کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے جو مالی فوائد کے بدلے ایرانی انٹلیجنس اہلکاروں کے ساتھ تعاون کر رہے تھے۔
چینل 12 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جن کیسز کا سراغ ملا ہے، ان میں بعض کا تعلق فوج، حساس تعلیمی اداروں اور مشہور کاروباری حلقوں سے ہے۔
شاباک نے پہلی مرتبہ مقامی حکام سے رابطہ کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی کہ آسان پیسے کے لالچ میں دشمن کے ہاتھوں استعمال ہونے سے باز رہیں۔ بات یام کے میئر نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی ادارے ایسے شہریوں کے بارے میں بھی معلومات رکھتے ہیں جو ابھی تک بے نقاب نہیں ہوئے۔ کسی بھی وقت گرفتاری کی صورت میں ایسی سرگرمیوں کے نتائج ناقابل تلافی ہوں گے۔
ماہرین نے میئر کے بیان کو اسرائیل میں جاسوسی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا عملی اعتراف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی ادارے اس صورتحال پر شدید دباؤ اور کنفیوژن کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
ایک سینئر سیکیورٹی ذرائع نے چینل 12 کو بتایا کہ جاسوسی کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور سب سے زیادہ سرگرمی تعلیمی شعبے میں دیکھی جا رہی ہے جہاں طلباء کو مالی لالچ دے کر بھرتی کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، بعض نوجوان یہ سمجھتے ہیں کہ کسی شاپنگ مال کی تصویر بھیج کر وہ ایرانیوں کو دھوکہ دے رہے ہیں اور اس کے بدلے معمولی رقم حاصل کررہے ہیں، لیکن وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ یہ بظاہر معمولی تعاون جو کہ بعد میں سنگین سیکیورٹی نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔
عبرانی چینل 12 کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ ہفتے ہیکرز کے گروپ حنظلہ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسرائیل میں جوہری تحقیقی سسٹم تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
حنظلہ گروپ نے یہ بھی کہا کہ انہیں ایک اسرائیلی جوہری سائنسدان کی نجی معلومات تک رسائی ملی اور انہوں نے اس کے تحت ایک تہنیتی گلدستہ اور پیغام اس کی گاڑی تک بھی پہنچا دیا۔









آپ کا تبصرہ