پیر 15 دسمبر 2025 - 14:16
محسن ملّت کا اندازِ تربیت!

حوزہ/ استاد محترم مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی ؒ بڑے خوبصورت انداز میں اپنے شاگردوں اور متعلقیں کی تربیت فرمایا کرتے تھے؛ ایک مرتبہ پورا لیکچر دیا کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو نہیں پہنچانتے جس کی وجہ سے ہم انہیں استعمال بھی نہیں کر پاتے.....

تحریر: ڈاکٹر ندیم عباس بلوچ

حوزہ نیوز ایجنسی|

استاد محترم مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی بڑے خوبصورت انداز میں اپنے شاگردوں اور متعلقیں کی تربیت فرمایا کرتے تھے؛ ایک مرتبہ پورا لیکچر دیا کہ ہم اپنی صلاحیتوں کو نہیں پہنچانتے جس کی وجہ سے ہم انہیں استعمال بھی نہیں کر پاتے۔ درس کے بعد ہال سے باہر آئے تو چمن میں کسی برتن میں مینڈک گرا ہوا دیکھا، فوراً تمام طالب علموں کو بلایا ادھر آؤ!مینڈک پہلے بھی نکلنے کی کوشش کر رہا تھا مگر ناکام ہو رہا تھا، اب تھوڑا جلدی جمپ لگانے لگا ہے۔

شیخ صاحب فرمانے لگے یہ سمجھ رہا ہے اس میں یہی طاقت ہے اور پورا زور نہیں لگا رہا، حالانکہ اس سے نکل سکتا ہے۔ آپ نے اس کے قریب کوئی چیز پھینکی جس کے شور اور لگنے کے خوف سے اس نے جمپ لگایا اور اس برتن سے باہر نکل گیا۔

آپ نے فرمایا: اس سے کیا پتہ چلتا ہے؟ کیا اس کی باڈی میں کوئی نئی طاقت آئی ہے؟ نہیں ایسا بالکل بھی نہیں ہے، یہ طاقت اس میں پہلے سے موجود تھی مگر وہ پہلے اس طاقت کو استعمال نہیں کر رہا تھا، جب پوری طاقت لگائی تو منزل پا گیا۔ ہماری زندگی بھی اسی طرح ہے؛ بہت سی مشکلات اور مسائل آتے ہیں اور ہم مایوس ہو جاتے ہیں کہ کچھ نہیں ہونے والا، حالانکہ بہت کچھ ہو سکتا ہے ہم پوری طاقت ہی نہیں لگاتے۔

استاد محترم کی یہ تربیت زندگی میں بار بار کام آئی؛ جب لوگ سمجھتے ہیں کہ کچھ نہیں ہو سکتا یہ تو ہمارے بس کی بات ہی نہیں ہے ہم اللہ کا نام لے کر شروع کرتے ہیں اور اس عنایات سے وہ احسن انداز میں مکمل ہو جاتا ہے۔ مینجمنٹ میں بھی اسی طرح کی کوئی تھیوری کہیں پڑی تھی کہ کرائسسز میں انسان اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کر کے بہترین نتائج حاصل کر سکتا ہے۔

آپ کی بار بار کی گئی نصیحت کا ذکر کرنا فائدہ سے خالی نہ ہو گا۔ آپ ہمیشہ فرماتے تھے کہ کام وسائل لاتے ہیں وسائل سے ہی کام ہو یہ ضروری نہیں ہے۔ بنیادی طور پر یہ ان کے استاد شہید باقر الصدرؒ کا نظریہ تھا کہ کام وسائل پیدا کرتا ہے۔ آپ زندگی بھر اس نظریے پر کاربند رہے، ہمیشہ تاکید فرماتے رہے کہ وسائل کے انتظار میں نہ بیٹھو، کام شروع کرو! کام کرو گے تو وسائل آ ہی جائیں گے۔آپ کام کرتے تھے وسائل پیچھے پیچھے چلے آتے تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha