تحریر: سکندر علی بہشتی
حوزہ نیوز ایجنسی| ہر سال کی طرح اس سال بھی کراچی عالمی کتب میلہ 18 سے 22 دسمبر تک ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہو رہا ہے۔ آج کے جدید دور میں جہاں سوشل میڈیا نے زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے، وہیں کتب بینی، مطالعہ اور اشاعتِ کتب کے رجحان میں نمایاں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔

آج انجمنِ علومِ قرآن و تفسیر کے اراکین کے ہمراہ کتب میلے میں شرکت کا موقع ملا۔ ایک جانب میلے میں عوام کا بے پناہ رش نہایت حوصلہ افزا تھا۔ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے مرد، خواتین، بچے، نوجوان اور بزرگ نہایت شوق و دلچسپی کے ساتھ ایکسپو سینٹر کی جانب رواں دواں نظر آئے۔
بعض دینی مدارس اور اسکولوں کی انتظامیہ نے منظم انداز میں اپنے طلبہ کو کتب میلے کے دورے کا اہتمام کیا تھا۔ ایکسپو سینٹر کے تینوں بڑے ہال کتابوں کے اسٹالوں سے بھرے ہوئے تھے۔

ملک کے مذہبی، تحقیقی، ادبی، فکری اور اشاعتی اداروں کی بھرپور نمائندگی موجود تھی۔
یہاں ممتاز علمی شخصیات جیسے مفتی تقی عثمانی، مولانا مودودی، ڈاکٹر طاہر القادری، ڈاکٹر اسرار احمد، جاوید احمد غامدی اور دیگر معروف مصنفین کی تصانیف نمایاں طور پر دستیاب تھیں۔ اسی طرح بین الاقوامی سطح کی معروف شخصیات، مثلاً علامہ یوسف القرضاوی اور شیخ احمد الطیب کی کتب بھی شائقینِ علم کی توجہ کا مرکز تھیں۔

مذہبی اداروں کے اسٹالوں پر ہر مسلک کے پیروکاروں کا خاصا ہجوم دیکھنے میں آیا۔
کتب میلے کا ایک بڑا حصہ ادبی کتابوں اور اداروں پر مشتمل تھا، جہاں ناول، افسانے، شاعری، ڈائجسٹ اور دیگر ادبی تصانیف اہلِ ذوق کو اپنی جانب متوجہ کر رہی تھیں۔ اگرچہ یہاں گراں قدر اور ضخیم ادبی کتابیں بھی موجود تھیں، لیکن وہ آج بھی عام قارئین کے لیے باعثِ کشش تھیں۔
کتب میلے میں سرکاری اور نجی اسکولوں کی نصابی کتب کے اسٹالوں کی تعداد بھی خاصی زیادہ تھی۔ مختلف اداروں نے جدید نفسیاتی اصولوں کے مطابق مختلف جماعتوں کے لیے نصاب اور بچوں کے لیے معیاری تعلیمی و ادبی کتابوں کے سلسلے تیار کیے تھے، جو بچوں کی ذہنی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آفاق، آکسفورڈ اور بعض دیگر ادارے اس حوالے سے نمایاں تھے۔
تمام اداروں کی جانب سے اپنی مطبوعات کے تعارف پر مشتمل پمفلٹس اور کارڈز فراہم کیے گئے تھے، جو قارئین کے لیے کتابوں سے آگاہی کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔
تمام بک اسٹالوں کو پہلے سے مخصوص نمبرز دیے گئے تھے تاکہ مطلوبہ اسٹال تک رسائی میں کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔
عالمی کتب میلہ فکری، علمی اور روحانی تربیت کے لیے کتابوں سے قربت، مناسب قیمت پر کتب کی دستیابی اور مطالعے کی ثقافت کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ ہے۔











آپ کا تبصرہ