حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جماعت اہلِ حرم پاکستان کے زیرِ اہتمام جامعہ نعیمیہ میں ایک کانفرنس بعنوانِ ”خاتونِ جنتؑ“ منعقد ہوئی؛ جس میں قائدِ ملّت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔


علامہ سید ساجد علی نقوی نے جماعت اہل حرم پاکستان کی اس عظیم الشان کانفرنس کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں امت کو جس اتحاد کی اشد ضرورت ہے، ایسے اجتماعات اس شعور کو بیدار کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسی اتحاد و وحدت کے ساتھ جنابِ سیدہؑ کے مشن، کردار اور سیرت کو عملی طور پر آگے بڑھایا جائے۔ آج اسلامی تہذیب کو کمزور کرنے اور غیر اسلامی اقدار کو معاشرے پر مسلط کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، جن کا مقابلہ جنابِ سیدہؑ کے کردار اور تعلیمات سے رہنمائی حاصل کر کے ہی کیا جا سکتا ہے۔


انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر نئی نسل کی اسلامی خطوط پر تربیت کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود نہیں، جبکہ نوجوانوں کے اذہان میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوششیں تیز ہو چکی ہیں۔ ایسے حالات میں مدارس کا کردار نہایت اہم ہے اور اس نوعیت کے دینی و فکری اجتماعات قابلِ تحسین ہیں، تاہم ایسی کوششیں ریاستی سطح پر بھی ہونی چاہئیں۔
انہوں نے زور دیا کہ تمام مسالک متحد رہیں، ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں اور اپنے اختلافات کو علمی اور مہذب انداز میں پیش کریں۔ یہی ملی یکجہتی کونسل کا بنیادی میثاق ہے۔


انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان میں شیعہ سنی فرقہ واریت کبھی عوامی سطح پر موجود نہیں رہی، اگرچہ بعض عناصر نے نفرت پھیلانے کی سازشیں کیں مگر ملت نے ہمیشہ انہیں ناکام بنایا۔
واضح رہے کانفرنس کے بعد، جامعہ نعیمیہ کے طلاب کی دستاربندی کی تقریب بھی منعقد ہوئی اور شیعہ علماء کے ہاتھوں سے طلاب کی دستاربندی عمل میں آئی۔









آپ کا تبصرہ