حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بچپن ایک ایسی کتاب ہے جس کا ہر صفحہ نئے جذبات اور تازہ تجربات سے رقم ہوتا ہے۔
بچوں کی زندگی کے ہر مرحلے کی اپنی مخصوص خصوصیات ہوتی ہیں، جن کی بنیاد پر تعلیم و تربیت کا انداز بھی کسی حد تک مختلف ہوتا ہے۔ جتنا بچہ کم عمر ہوتا ہے، اتنا ہی اس کی شخصیت کا انحصار والدین یا اس شخص پر زیادہ ہوتا ہے جو اس کی نگہداشت اور رہنمائی کا ذمہ دار ہو۔ بچپن کے زمانے میں انسان کی اجتماعی وابستگی نہایت کمزور اور غیر مستحکم ہوتی ہے، کیونکہ اس عمر میں بچہ کسی گروہ سے وابستگی کے اسباب اور فوائد پر غور و فکر کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ عموماً تین سال کی عمر تک بچے میں اجتماعی زندگی کا شعور پیدا نہیں ہوتا۔
اسی وجہ سے اس کے کھیل زیادہ تر اکیلے ہوتے ہیں۔ جب اس میں اجتماعی حرکات کا رجحان بیدار ہونا شروع ہوتا ہے تو کافی عرصے تک یہ رجحان عقل و فکر کے بجائے جذبات اور احساسات پر مبنی ہوتا ہے۔ جبکہ ذمہ داری اور پابندی کی اہمیت کا شعور بچپن کے آخری دور میں، یعنی تقریباً نو سال کی عمر میں ظاہر ہونا شروع ہوتا ہے۔
ماخذ: علامہ جعفری، ارکانِ تعلیم و تربیت، صفحات ۱۸۳ تا ۱۸۴









آپ کا تبصرہ