حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ اعرافی نے دسویں فیسٹیول «ہنر آسمانی» کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا جو مدرسہ علمیہ امام کاظمؑ کے ہال میں منعقد ہوئی۔ آیت اللہ اعرافی نے اس موقع پر علماء، اساتذہ، طلبہ، فنکاروں اور ملکی و غیر ملکی مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور فیسٹیول کے منتظمین، ججوں اور شرکت کرنے والے حوزوی فنکاروں کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ فیسٹیول ہنر آسمانی، فن اور دینی فکر کے گہرے ربط کی ایک روشن مثال ہے اور اس سے حوزات علمیہ میں موجود اعلیٰ فنی صلاحیتیں نمایاں ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق ماہ رجب جیسے بابرکت مہینے میں دعا، مناجات اور بندگیِ خدا کے جو روحانی مظاہر سامنے آتے ہیں، وہ خود اعلیٰ ترین فن کی صورت ہیں جو انسان کو خدا کے قریب لے جاتے ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے واضح کیا کہ دعا، زیارت، قرآن کریم اور اہل بیتؑ کے معارف ہی وہ اصل سرچشمے ہیں جو فن کو گمراہی، سطحیت اور مادہ پرستی سے بچا سکتے ہیں۔ ان متون میں توحید، انسان کی عزت اور خدا سے قرب جیسے بلند مفاہیم نہایت خوبصورت اور دل نشین انداز میں بیان ہوئے ہیں، جو دینی فن کے لیے بہترین نمونہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دینی فن کا کام یہ ہے کہ وہ ان پاکیزہ مفاہیم کو معاشرے اور دنیا تک سادہ، مؤثر اور خوبصورت زبان میں پہنچائے۔ ایسا فن ہی انسان کو صرف خواہشات تک محدود نہیں رکھتا بلکہ اسے معنی، حقیقت اور کرامت کی طرف لے جاتا ہے۔
سربراہ حوزہ علمیہ نے انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں فن کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج فلم، تصویری فنون اور دیگر شعبوں میں متعہد فنکار نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں اور ایرانی فن میں ایک روحانی اور انقلابی روح نظر آتی ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حوزہ اور یونیورسٹیوں کو مل کر عالمی سطح کے فنی مکاتب (Art Schools) تشکیل دینے کی طرف سنجیدہ قدم اٹھانا ہوگا۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ فن کی مضبوط بنیاد کے لیے فلسفۂ فن، فقہِ فن اور اخلاقِ فن کو حوزہ کے تعلیمی اور تحقیقی نظام میں مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق اب تک جو کام ہوا ہے وہ قیمتی ضرور ہے، لیکن موجودہ ضرورتوں کے مقابلے میں کافی نہیں۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ فن کو چھوٹا یا ثانوی سمجھنا ایک بڑی غلطی ہے۔ فن دلوں پر حکومت کرتا ہے اور کسی بھی تہذیب اور تمدن کی پائیداری میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ آیت اللہ اعرافی نے دعا کی کہ خداوند متعال اس راستے میں تمام دینی اور فنی کوششوں کو قبول فرمائے اور اسلامی و انسانی اقدار کے فروغ کا ذریعہ بنائے۔









آپ کا تبصرہ