تفسیر سورہ بقرہ
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمين كى نعمتوں سے استفادہ كا حق تمام انسانوں كيلئے مساوى ہے
حوزہ؍نعمتوں كے عطا كرنے والے اور ضرورتوں كے پورا كرنے والے پروردگار كا انكار ايك تعجب آور اور غير منطقى امر ہے۔ لامحدود قدرتوں اور علم كے مالك پروردگار كا انكار كرنا ايك تعجب آور اور غيرمعقول بات ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:معاہدے كو توڑنا خصوصاً اس پر تاكيد كے بعد ايك ناپسنديدہ اور قابل نفرت عمل ہے
حوزہ؍ قرآن حكيم اس طرح كے لوگوں كو گمراہى كى طرف لے جاتا ہے جو الہٰى معاہدوں كو توڑتے ہيں، ان رشتوں ناطوں كو توڑتے ہيں جن كى برقرارى كا خدا نے حكم ديا ہے اور زمين پر فساد پھيلاتے ہيں۔ الہى معاہدوں كو توڑنا، ان رشتوں ناطوں كو توڑنا جن كى برقرارى كا پروردگار نے حكم ديا ہے اور زمين پر فساد پھيلانا يہ امور انسان كےلئے حقيقى خسارے كا باعث ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:آتش جہنم اس وقت آمادہ، تيار اور موجود ہے
حوزہ؍منكرين قرآن اور جہنم كے پتھر آتش جہنم كے لئے چھوٹى لكڑياں اور ايندھن ہيں۔ روز قيامت كفار كو اس آگ سے عذاب ديا جائے گا جو انہوں نے خود جلائی ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمين اپنى خلقت كے ابتدائی دور ميں انسان كى سكونت و رہائش كے قابل نہ تھی
حوزہ؍ زمين كى وسعتوں ميں تمام انسانوں كو حق تصرف حاصل ہے۔ اللہ تعالىٰ نے آسمان كو انسانوں كے منافع اور فوائد كے لئے بلند فرمايا۔ اللہ تعالىٰ ہے جو بادلوں سے بارش نازل فرماتاہے۔ اللہ تعالىٰ ہے جو رزق كا پيدا كرنے والا اور انسانوں كى زندگى كے اسباب مہيا فرمانے والا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:منافقين حق سننے، حق ديكھنے اور حق بولنے كى توانائی نہيں ركھتے
حوزہ؍حقائق كے سننے، ديكھنے اور كہنے سے عاجزى و ناتوانى وہ ظلمتيں ہيں جن سے منافقين دوچار ہيں۔ گمراہيوں كى ظلمت ميں گھرے ہوئے منافقين كے پاس راہ نجات نہيں ہے اور يہ لوگ حقيقى ايمان كى طرف نہيں لوٹ سكتے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى كى جانب سے سزا گناہگاروں كے گناہ كے مطابق ہے
حوزہ؍ منافقين كو ان كى سركشى اور سرگردانى ميں مہلت دينا اللہ تعالى كى جانب سے ان كا تمسخر ہے۔صادق و سچے مومنين اللہ تعالى كى بارگاہ ميں نہايت عزيز و محترم ہيں۔ تمسخر كى سزا اگر تمسخر ہو تو ناپسنديدہ نہيں ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:منافقين كے گرو يا سربراہ سازشيں تيار كرنے والے شرير اور شياطين كى طرح ہيں
حوزہ؍منافقوں كے اظہار اسلام كا ہدف مسلمانوں اور ايمانى معاشرے كا مذاق اڑانا ہے۔ بعثت النبى (صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم) كے زمانے ميں منافقت كى تحريك كے سربراہ اپنے پيروكاروں كے اسلام كى طرف رغبت سے پريشان تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:تكبر اور اپنى بڑائی بيان كرنا اور سچے مومنين كى تحقير كرنا منافقين كى صفات ميں سے ہے
حوزہ؍منافقين خود كو بڑے عاقل اور روشن فكر سمجھتے ہيں۔ منافقين اپنى حماقت و كم عقلى سے بے خبر ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:منافقين ايسے فسادى ہيں جو اصلاح كے دعويدار ہيں
حوزہ؍منافقين كى دلى بيمارى ان كے فساد كو سمجھنے كے راستے ميں ركاوٹ۔مومنين كو منافقين كے فساد و تباہى پھيلانے كے عمل و حركات سے ہوشيار رہنے كى ضرورت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:منافقين معاشرے ميں تباہى و بربادى لانے والے عناصر ہيں
حوزہ؍منافقين اپنے بيمار دل اور بيمار ذہن كے باعث اپنے فساد و تباہى پھيلانے والے كاموں كو اصلاح تصور كرتے ہيں۔منافقين كا تباہى پھيلانا اور ان پر نصيحت كا اثر نہ ہونا ان كى قلبى بيمارى كى وجہ سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:جھوٹ اور جھوٹ بولنا منافقين كا اوڑھنا بچھونا ہے
حوزہ؍منافقين كے دل او ر ذہن شديد بيمارى ميں مبتلا ہيں اور اللہ ان کی بیماری ميں اضافہ كرديتاہے۔ نفاق، مكارى اور جھوٹ ايسى رذيلہ صفات ہيں جو دل كى بيمارى سے جنم ليتى ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى اور مومنين سے فريب و مكارى در حقيقت خودفريبى اور اپنے آپ سے مكارى و عيار ى ہے
حوزہ؍منافقين كے اظہار ايمان كا ہدف اہل ايمان كو نقصان پہنچانا اور ان كے خلاف سازشيں كرنا ہے۔منافقين اپنى خودفريبى اور اپنے آپ سے مكارى و عيارى سے نا آگاہ ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: اللہ تعالى انسانوں كے رازوں اور افكار سے آگاہ ہے
حوزہ؍كچھ انسان (منافقين) اللہ پر اور روزِ قيامت پر ايمان كا جھوٹا دعوى كرتے ہيں۔اللہ پر اور روز قيامت پر ايمان دين كے اعتقادی اركان ميں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قرآن كريم كے منكروں كے كانوں اور آنكھوں پر پردے پڑے ہوئے
حوزہ؍ الہى معارف كو درك نہ كرنا اللہ تعالى كى جانب سے دينى حقائق كو نہ سننے اور اہميت نہ دينے كے مقابلے ميں ايك سزا ہے۔كفر اختيار كرنے والوں كے لئے بہت بڑا عذاب ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قرآن كے منكر اللہ اور قيامت پر ايمان نہيں لائيں گے
حوزہ؍پيغمبر اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسلام كى تبليغى اور ہدايتى روشوں ميں سے ايك’’ انذار ‘‘ہے۔ پيغمبر اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كے زمانے ميں بعض لوگ كفر كے ايسے مرحلے پر تھے كہ ان پر آنحضرت (ص) كا انذار اثر نہ كرتاتھا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نماز قائم كرنے والے اور انفاق كرنے والے ہدايت يافتہ ہيں
حوزہ؍انسان كى نجات دين كے اعتقادى اصولوں پر ايمان اور اس كے عملى اركان كى پابندى ميں ہے۔ اہل تقوى كو ہدايت مل جانا اللہ كى جانب سے ان پر عنايت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اديان الہى ايك دوسرے سے تضاد و اختلاف اور ناہم آہنگى سے منزہ و پاك ہيں
حوزہ؍ غيب پر ايمان، انبياء (عليہم السلام) كى رسالت پر ايمان اور آخرت پر ايمان قرآنى ہدايت كے حصول كى راہ ہموار كرتے ہيں۔اللہ اور انبياء عليہ السلام كى رسالت پر ايمان اور آخرت پر يقين دينى عقائد كے اركان ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ضرورت مندوں كى ضرورت كو پورا كرنے كى كوشش كرنا يہ سب كا فريضہ ہے
حوزہ؍ اسلام ميں انفرادى اور معاشرتى احكام موجود ہيں۔ايمان بغير عمل كے اور عمل بغير ايمان كے اس سے انسان تقوى كو نہيں پاسكتا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قرآن حكيم ايك انتہائی مستحكم كتاب ہے اور ہر اس چيز سے پاك و منزہ ہے جو اس كى حقانيت ميں ترديد اور شبہہ پيدا كرے
حوزہ؍ قرآن حكيم اہل تقوى كو اعلى ترين مدارج كى طرف ہدايت اور راہنمائی كرنے والى كتاب ہے۔ قرآن كى ہدايت ميں كسى طرح كى بھى كمى و كجى نہيں پائی جاتى اور ذرہ برابر انحراف موجود نہيں ہے۔