۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍ اسلام ميں انفرادى اور معاشرتى احكام موجود ہيں۔ايمان بغير عمل كے اور عمل بغير ايمان كے اس سے انسان تقوى كو نہيں پاسكتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَيُقِيمُونَ الصَّلوةَ وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ (بقرہ،۳)

ترجمہ: جو غيب پر ايمان ركھتے ہيں۔ پابندى سے پورے اہتمام كے ساتھ نماز ادا كرتے ہيں اور جو كچھ ہم نے رزق ديا ہے اس ميں سے ہمارى راہ ميں خرچ بھى كرتے ہيں.

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ غيب (خدا اور ...) پر ايمان، نماز قائم كرنا اور خرچ كرنا (راہ خدا ميں) اہل تقوى كى صفات ميں سے ہے۔
2️⃣ دين كے عملى اركان ميں سے نماز اور انفاق كو سب فرائض پر ترجيح دينا ان كى خاص اہميت كى طرف اشارہ ہے۔
3️⃣ انسان كے پاس موجود وسائل و امكانات اللہ تعالى كى جانب سے عطا شدہ رزق ہے پس انفاق خاص قسم كے وسائل يا امكانات ميں محدود نہيں ہے۔
4️⃣ ضرورت مندوں كى ضرورت كو پورا كرنے كى كوشش كرنا يہ سب كا فريضہ ہے اور تقوى كى نشانيوں ميں سے ايک ہے۔
5️⃣ اسلام ميں انفرادى اور معاشرتى احكام موجود ہيں۔
6️⃣ ايمان بغير عمل كے اور عمل بغير ايمان كے اس سے انسان تقوى كو نہيں پاسكتا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .