بدھ 11 دسمبر 2019 - 17:18
امت میں اختلاف رحمة للعالمین(ص) کو ناپسند

حوزہ/ امت اسلامی میں تفرقہ ایک ایسا ناسور ہے جو اندر سے مسلمانوں کو کھوکھلا کیے جا رہا ہے جس سے بچنے کی سخت ضرورت ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی| امتِ اسلامی کے درمیان کسی بھی طرح کے اختلاف و انتشار سے رحمة للعالمین(ص) پریشان ہوجایا کرتے تھے؛سيوطی اور دیگر علماء کا بیان ہے کہ: ایک شخص جس کا نام «شاس بن قيس» تھا جو کہ زمانۂ جاهليّت کا پرورش یافتہ تھا جس کے دل میں مسلمانوں سے حسد اور کنیہ کی آگ بھڑک رہی تھی،اس نے ایک یہودی جوان کو ورغلایا تاکہ وہ  امت اسلامی کے دو سب سے بڑے قبائل اوس و خزرج کے درمیان پھوٹ ڈالنے کا کام کرے،اس یہودی جوان نے قبیلے کے دو افراد کے سامنے زمانۂ جاہلیت کی پرانی باتیں دہرانی شروع کردیں اور اس طرح اس نے ان کے درمیان فتنہ کی آگ بھڑکا دی؛ کچھ اس طرح کہ شمشیریں نیام سے باہر نکل آئیں اور وہ ایک دوسرے کے مقابل لڑائی  کےلیے صف بستہ ہو گئے۔

رسول گرامی صلي الله عليه و آله کو جب اس واقعہ کی خبر لگی تو مہاجرین و انصار کے ساتھ لڑائی والی جگہ پر پہنچے اور فرمایا:يا معشر المسلمين، اللّه اللّه، أبدعوي الجاهليّةِ وأنا بين أَظْهُرِكم؟ بعد إذ هداكم اللّه إلي الإسلام وأكرمكم به، وقَطَع به عنكم أمرَ الجاهليّةِ، وَاسْتَنْقَذَكم به من الكفر، وألَّف به بينكم، تَرْجِعُون إلي ما كنتم عليه كفّارا؛ اےمسلمانوں، کیا تم خدا کو بھلا بیٹھے ہو، اور تم پر زمانۂ جاہلیت کا خمار چھاگیا  ہے؛جب کہ میں ابھی تمہارے درمیان موجود ہوں،اب جبکہ اللہ نے تمہیں اسلام کے نور سے ہدایت دے دی اور اسلام کے ذریعہ تمہیں قابلِ ذکر بنا دیا اور زمانۂ جاہلیت کے فتنوں کو جڑ سے ختم کردیا اور کفر سے نجات بخش دی اور تمہارے درمیان الفت و محبت اور بھائی چارہ قائم کردیا ان سب کے باوجود کیا تم سب پھر سے یہ چاہتے ہو کہ زمانۂ جاہلیت کی طرف واپس پلٹ جاؤ؟ (26)

 رحمة للعالمین(ص) کے اس بیان کا اثر اس قدر زیاده تھا کہ وہ اس جانب متوجہ ہو گئے کہ شیطان کی چال اور اسکا جگایا فتنہ تھا؛ جس کے بعد وہ اپنے عمل پر شرمسار نظر آئے،انہوں نے اپنے ہتھیار زمین پر ڈال دیے جبکہ انکی آنکھوں سے آنسو جاری تھے،ایک دوسرے کی باہوں میں باہیں ڈال کر ایک دوسرے کو چومنے لگے اور رسول گرامی صلي الله عليه و آله کی معیت میں اپنے اپنے گھروں کی جانب چل پڑے۔[در المنثور، ج 2، ص 57]
........................
منابع
«فعرف القوم أنها نزغة من الشيطان وكيد من عدوهم لهم فألقوا السلاح وبكوا وعانق الرجال بعضهم بعضا ثمّ انصرفوا مع رسول الله صلي الله عليه وسلم سامعين مطيعين قد أطفأ الله عنهم كيد عدوّ اللّه شاس». در المنثور، ج 2، ص 57؛ جامع البيان، ج 4، ص 32؛ فتح القدير، ج 1، ص 368؛ تفسير آلوسي، ج 4، ص 14 و أسد الغابه، ج 1، ص 149۔

  • تفرقہ؛بدترین آسمانی عذاب

    تفرقہ؛بدترین آسمانی عذاب

    حوزه/ امت اسلامی کی آج جو حالت ہے اس کی سب سے اہم وجہ مسلمانوں کے درمیان پایا جانے والا اختلاف و انتشار ہے جس سے بچنے کی سخت ضرورت ہے۔

  • زمین پر ہونے والا پہلا گناہ حسد تھا: آیت اللہ العظمیٰ سبحانی

    زمین پر ہونے والا پہلا گناہ حسد تھا: آیت اللہ العظمیٰ سبحانی

    حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ سبحانی نے اپنے درس اخلاق میں حسد کے مہلک اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حسد صرف ایک اخلاقی بیماری نہیں بلکہ انسان کے ایمان کو…

  • تحریف قرآن کا موضوع سیاسی یا مذهبی؟

    تحریف قرآن کا موضوع سیاسی یا مذهبی؟

    حوزه/ ایسا کیوں ہے کہ وہابی ،شیعہ کے خلاف شکوک و شبہات پھیلاتے ہیں؟ وہ تحریفِ قرآن کے شبہ کا سہارا لے کر حقیقت  و واقعیت کے برخلاف کیوں جاتے ہیں ؟ ان شبہات…

  • وحدت، قوموں کی کامیاب کا راز

    وحدت، قوموں کی کامیاب کا راز

    حوزہ/اس میں کوئی شک نہیں کہ اقوام عالم کی ترقی اور ان کی فتح  و کامیابی کا کلیدی عامل انکے وحدت و اتحاد وتعلقات میں پایا گیا ہے،جس طرح پانی کی بوند بوند…

  • اختلاف کا انجام

    اختلاف کا انجام

    حوزہ / رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ایک حدیث میں امت اسلامی میں اختلاف کے انجام کی طرف اشارہ کیاہے ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha