۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
دیدار هزاران نفر از پرستاران کشور با رهبر معظم انقلاب

حوزہ/رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کو نرس ڈے کے موقع پر ملک کے ہزاروں میل اور فیمیل نرسوں کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ، میں اور ایران کی حکومت اورعوام الحشدالشعبی پرامریکی حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امریکا سے اس خطے، باالخصوص عراق کے عوام کی نفرت امریکی جرائم پر ان کا فطری ردعمل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کو نرس ڈے کے موقع پر ملک کے ہزاروں میل اور فیمیل نرسوں کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا کہ، میں اور ایران کی حکومت اورعوام الحشدالشعبی پرامریکی حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ آپ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امریکا سے اس خطے، باالخصوص عراق کے عوام کی نفرت امریکی جرائم پر ان کا فطری ردعمل ہے۔

آپ نے فرمایا کہ الحشد الشعبی کے اڈے پر امریکی حملہ ، داعش کی شکست کا انتقام ہے کیونکہ الحشد الشعبی نے ہی عراق میں داعش کو شکست دے کر اس کو ختم کیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے عراق کے واقعات میں ایران کو قصور وار ٹھہرانے سے متعلق امریکی صدر کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ بات سراسر غلط ہے کیونکہ عراق کے معاملات کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آپ نے فرمایا کہ ساری دنیا جان لے کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ نہیں چاہتا لیکن ایرانی عوام کے مفادات و مصلحت، عزت و عظمت اور ترقی و پیشرفت کے لیے خطرہ بننے والوں پر کاری ضرب لگائے گا اور اس میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عراق اور افغانستان میں امریکہ کے مجرمانہ اقدامات اور خاص طور پر بدنام زمانہ امریکی ایجنسی بلیک واٹر کے ہاتھوں ہزاروں عراقی دانشوروں اور عام شہریوں کے قتل عام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ خطے کے بعض ملکوں کی اجازت کے بغیر امریکی حکام کے دورے اور ان ملکوں میں قائم اپنے فوجی اڈوں میں ان کی غیر اعلانیہ آمد، اس خطے کے ملکوں اور قوموں کے خلاف امریکہ کے تحقیر آمیز رویئے کا ایک اور نمونہ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ایران کے عوام کو بہادر، با بصیرت اور ہر میدان میں ڈٹ جانے والی قوم قرار دیا اور فرمایا کہ کامیابی ملت ایران کے قدم چومے گی اور ملک کا مستقبل آج سے زیادہ روشن اور تابناک ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .