حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی امت عالمی کونسل نے اپنے ایک پیغام میں انتہا پسند ھندو اور پلیس کی طرف سے اس ملک کے مسلمانوں کے قتل عام کے سلسلہ میں عکس العمل پیش کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
مجمع جہانی امت اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے جس وقت امریکا کا صدر ڈونالڈ ٹرمپ بھارت کے دورے پر تھا اسی زمانہ میں مسلمانوں کے خلاف ظلم و سخت حالات دیکھا گیا ہے یہاں تک کہ درجنوں بچے و خواتین اور بے گناہ لوگوں کو نہایت افسوسناک طریقہ سے قتل کر دیا گیا۔
امت اسلامی عالمی کونسل نے وضاحت کی ہے کہ مسلمانوں پر یہ ظلم و جنایت صرف ان کے خون خرابہ پر تمام نہیں ہوتا ہے بلکہ مسلمانون کے مقدس کتاب قرآن کریم کی بھی بے حرمتی کی ہے اور مسجدوں کو بھی کچھ انتہا پسند ھندو نے نہیں چھوڑا۔
اس بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوام تنظیمیں و اداروں کی طرف سے ایسے انسانی و دینی فجایع پر خاموشی قابل تعجب ہے ۔ یہاں پر ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اگر کسی ملک میں بایبل یا توریت کے ساتھ بے حرمتی ہوتی تو یہ تنظیم و عالمی ادارے اس وقت بھی خاموشی اختیار کرتے ؟ کیا وہ تیار ہیں کہ عیسائی و یھودی بچے اور عورتوں کا خون خرابا ہونے کو دیکھیں۔