۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل

حوزہ/جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ھندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں برسوں سے مختلف فرقے اور مختلف نظریات کے مالک افراد اس میں زندگی بسر کرتے رہے ہیں ، آج مناسب نہیں ہے کہ یہ سرزمین خونی جنگ و جدال اور فرقہ وارانہ فساد کا مرکز بنے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم (حوزہ علمیہ قم کونسل) نے اپنے صادر کردہ بیانیہ میں ھندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور ایران کے ڈپلومیسی عہدیداروں سے سانحہ کی رسیدگی اور مسلمانوں کے لئے سلامتی، امنیت اور چین و سکون فراھم کرنے کی کوشش کا مطالبہ کیا۔

اس پیغام کا پورا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

بڑھتی ہوئی کشیدگی، فرقہ وارانہ فساد اور ھندوستان کی موجودہ حکومت کے قوانین پر سیاسی اعتراضات نیز اعتراضات کو اصلی راستہ ہٹ جانا کہ جو بڑی تعداد میں مسلمانوں کے  قتل کا سبب بنا ، شدید تشویش کا باعث ہوا ہے۔

ھندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں برسوں سے مختلف فرقے اور مختلف نظریات کے مالک افراد اس میں زندگی بسر کرتے رہے ہیں ، آج مناسب نہیں ہے کہ یہ سرزمین خونی جنگ و جدال اور فرقہ وارانہ فساد کا مرکز بنے ۔

مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملک کے ڈپلومیسی عہدیداروں سے اس مطالبہ کرتی ہے کہ تمام اخلاقی اور سیاسی گوشے کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے ھندوستان کے حالیہ سانحہ کی رسیدگی اور مسلمانوں کے لئے سلامتی ، امنیت اور چین و سکون فراھم کرنے کی کوشش کرے ۔

مسلمانوں کی شہریت کے سلسلے میں امتیازی سلوک ، ھندوستان کے مسلمان اور دیگر ممالک کے غم و غصہ کا سبب بنا ہے، ہم ھندوستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں حق و انصاف کی بنیاد، عالمی قوانین کا احترام اور تمام ھندوستانیوں کے شہری قوانین کی مراعات کرے نیز عالمی اسلامی کانفرنس تنظیم( OIC) سے درخواست کرتے ہیں کہ ھندوستان کے مسلمانوں کے حق میں اپنے انسانی اور اسلامی وظیفہ کو بخوبی انجام دیں اور اس فرقہ وارانہ فساد کے خاتمہ میں اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں ۔

و السلام علیکم و رحمه الله و برکاته

محمد یزدی

چیئرمین سپریم کونسل آف مدرسین حوزہ علمیہ قم کونسل ایران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .