حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اھواز میں حوزہ علمیہ خوزستان کے پرنسپل حجۃ الاسلام بھرام پور نے تندرو ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عظیم سرزمین ھندوستان میں ہندو مسلم باہمی بھائی چارہ کی زندگی گذارتے رہے ہیں مگر آج عالمی استکبار کی گندی سیاسی سازش اختلاف ڈالو اور حکومت کرو کے نتیجہ میں ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے ہیں اور ہم آجکل اسی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
انھوں نے اختلافات کی اصل کو ادیان کے درمیان اتحاد سے خوف و ہراس بتایا اور کہا کہ آج امتیں بیدار ہوگئی ہیں اور چاہتی ہیں کہ باھمی اتحاد کے ذریعہ عالمی استکبار کو شکست دیں اس لئے تمام استعماری ممالک اور انگلینڈ نے مل کر سازش کے تحت ہندوستان جیسے عظیم ملک میں ہندو مسلم فسادات کو ہوا دی۔
حجۃ الاسلام بھرام پور مزید کہتے ہیں کہ میں بعنوان خوزستان حوزہ کونسل کے نمائندے کی حیثیت سے اس جنایت کی مذمت کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ مسلمانوں کے ماضی پر نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ مسلمان کبھی بھی جنگ کی ابتداء نہیں کرتے تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کہ مسلمانوں کی طرف سے کیسے مشکلات اٹھانی پڑی ہے جبکہ ہمیشہ مسلمان اتحاد بھائی چارہ کے علمبردار رہے ہیں۔
آپ نے پوری دنیا کے عوام بالخصوص ھندوؤں کو امام حسین علیہ السلام کے اس جملہ کیطرف کہ اگر دین نہیں تو کم از کم آزاد فکر کی پیروی کرو کیطرف متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنی فکر کو آزاد بناؤ اور دشمنوں کی سازش کے فریب میں نہ آؤ۔
مزید حوزہ علمیہ خوزستان کے پرنسپل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستانی حکومت بہت جلد ان فسادات کی روک تھام کیلئے مناسب قدم اٹھائے اور مسلم کشی پر روک لگائے تاکہ ان شاءاللہ آپس میں مل کر دشمنوں کی سازش کو ناکام بناتے ہوئے امام عصر عج کے ظہور کے اسباب فراہم کریں۔
آخر میں آپ نے کہا کہ میں پھر سے ان جنایات کی مذمت کرتا ہوں اور امید کرتے ہیں کہ تمام عالم کے کمزور افراد ایک ہوکر عالمی استکبار پر غلبہ حاصل کریں۔