۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
ماموستا فایق رستمی

حوزہ/سنندج کے امام جمعہ نے کہا اسلامی ممالک ھندوستان کے مسلمانوں کی نسل کشی اور قتل عام کے مقابلہ میں واضح اور محکم قدم اٹھائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ماموستا فائق رستمی نے آج ظھر کے بعد کردستان کے اہل سنت علماء کے ساتھ، ایک نشست میں اظہار نظر پیش کرتے ہوئے کہا کہ سال کے آخری ایام میں ہم شاھد ہیں کہ دنیا میں بڑے بڑے  واقعات رونماں ہو رہے ہیں جس کے اثرات تمام لوگوں کی زندگی پہ ظاہر ہوں گے۔
 پھر سنندج کےامام جمعہ نے یہ کہا ابھی دنیا کے اکثر حصوں کو کرونا بیماری نے اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور افسوس ہے کہ یہ وائرس ہمارے ملک اور ہمارے شھر میں بھی دکھائی دے رہا ہے۔
یہ بھی اھل سنت عالم نے بیان کیا کہ ایسے ماحول میں ڈاکٹروں کی ٹیم ملک میں اور کردستان میں بھی رات دن اس بیماری کو کنٹرول کرنے میں لگی ہے اور یہ کام قابل تعریف اور واقعا جھاد ہے۔

ماموستا رستمی اپنی گفتگو کے دوسرے حصہ میں ھندوستانی مسلمانوں کا قتل آر ایس ایس اور افراطی ھندو کے ہاتھ کے بارے میں اشارہ کیا کہ کچھ دنوں سے حکومت ھند نے غیر مستقیم طریقہ سے افراطی ھندو، آر ایس ایس کی حمایت کی ہے تاکہ ملک میں نسل کشی ہو سکے اور اس ظلم کے مقابلہ میں انجمن بین الملک خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔

سنندج کے امام جمعہ نے کہا کہ دنیا کا ھندوستانی مسلمانوں کے قتل عام اور نسل کشی کے مقابلہ میں خاموش رہنا بہت شرمناک کام ہے اور اسلامی ممالک سے امید کی جاتی ہے کہ انسانی ظلم کے خلاف  اپنا موقف واضح اور محکم اختیار کریں۔

انہوں نے کہا ہم دیکھ رہے ہیں کہ کرونا بیماری کے آڑ میں جھانی سطح پہ ظلم و ستم ہو رہے ہیں مگر مغربی میڈیا ظلم کو کمرنگ دکھا رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .