حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مظفرپور کے امام جمعہ حجت الاسلام سید محمد کاظم شبیب نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ہوشیار و بیدار رہنا چاہیئے کیوں کہ اسلام و مسلمان کے لباس میں بعض یھود نسل ظاہر ہو رہے ہیں اور اسلام و مسلمان کے دشمن کے ہدف کی تکمیل کی کوشش میں ہیں ۔
انہوں نے بعض اسلامی ممالک کی خیانت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ایک کلیہ ہے کہ جو بھی صیہونی غاصب و ظالم حکومت کا دوست ہے وہ کبھی مسلمان کا حقیقی دوست نہیں ہو سکتا بلکہ اس کے مسلمان ہونے پر بھی شک کرنا چاہیئے بلکہ اس کے خون میں صیہونی ظالم کا خون ہے ۔
مولانا سید محمد کاظم شبیب نے کہا کہ مجھے افسوس ان لوگوں پر ہے جو اسلامی اصول سے بے خبر ہیں اور اس شخص کو اپنا رہبر و اسلام کا حامی جانتے ہیں جو کھلے عام اسلامی احکامات کے خلاف عمل کر رہا ہے یہاں تک کہ جوا ، شراب نوشی و رقاص خانہ کے ترویج میں مشغول ہے ۔
مظفرپور کے امام جمعہ نے کہا کہ امام خمینی (ره) کا حکیمانہ قدم تھا کہ انہوں نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عالمی روز قدس قرار دیا جس کی وجہ سے کبھی بھی مسلمان قدس شریف کو بھلا نہیں سکیں گے اور ہمیشہ مسلمان اس کی آزادی کے لئے آزادی ملنے تک کوشش کرتے رہں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ غاصب صیہونی حکومت انکے دوست ہیں ان کو نہیں معلوم یہ وہسا ہی دوست ہے جیسے ٹرین میں مسافرت کے وقت کچھ چور دوست بننے کا ناٹک کرتے ہیں اور میٹھائی اور بیسکٹ میں نشیلی دوا ملا کر کھلا دیتے ہیں اور جیسے ہی بیہوش ہوئے سارا سامان لے کر بھاگ جاتے ہیں ۔
حجت الاسلام سید محمد کاظم شبیب نے کہا کہ صیہونی حکومت ایک نسل پرست وائرس ہے جو کرونا وائرس کی طرح خطے میں پھیل گیا ہے اور فلسطین سمیت تمام مسلمان و حریت پسند افراد کو قتل کرنے میں مشغول ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ عربی ممالک کی اکثر حکومتیں صدی معاملہ سامنے آنے کے بعد اسلامی قوم کے درمیان اپنی اہمیت کھو دی ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ معمولی تعلقات رکھنے پر مذمت کا سامنا کر رہی ہے ، اس وقت دو روش اختیار کی جا رہی ہے ، ظاہرا خود کو پوشیدہ کر لیا ہے اور فلسطین کی حمایت کا علان کر رہے ہیں یا صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو ظاہر کرتے ہوئے مخالفین کا سر کچل رہے ہیں کہ اس میں سعودی عرب ، بحرین اور عرب امارات سر فہرست ہیں ۔