حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی رہنماؤں نے عرب لیگ کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی ٹولے اسرائیل کے سفارتی تعلقات کی برقراری کی مذمت کئے جانے کے لئے ایک مجوزہ قرارداد پیش کی جسے عرب لیگ نے مسترد کرتے ہوئے امارات اسرائیل تعلقات کی مذمت سے گریز کیا۔
آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق فلسطین کی استقامتی تنظیم حماس کے رہنما حازم قاسم نے عرب لیگ کے رویہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے فلسطین کی مجوزہ قرارداد پاس نہ ہونے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ عرب لیگ کو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے معاملے پر امت عرب کی مخالفت کا ترجمان ہونا چاہئے تھا۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری پر متحدہ عرب امارات کی مذمت میں عرب لیگ کا بیان جاری نہ کرنا، مسئلہ فسلطین کو مزید خطرے میں ڈالنے کے لئے امریکہ اور صیہونی حکومت کومزید گستاخ بنا دے گا۔
فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے میڈیا سیل کے سربراہ داؤد شہاب نے بھی عرب لیگ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ اب غاصب صیہونی ٹولے کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پیش پیش ہو چلی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب لیگ آہستہ آہستہ امریکی اور صیہونی تسلط پسندی کے مقابلے میں اپنے فرائض سے دستبردار ہوتی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزرائے خارجہ کی سطح پر عرب لیگ کا اجلاس ہوا جس میں یہ دعوی کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات، اسرائیل اور امریکہ کے سہ فریقی معاہدے سے مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں عرب اتحاد کے موقف پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔