حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی صدر میکرون کے ذریعہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف میلبورن آسٹریلیا کے امام جمعہ والجماعت حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے سخت الفاظ میں مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان سے امریکہ، امریکہ سے اسرائیل اور اسرائیل سے فرانس تک ناکام حکمرانوں کا آسان ترین حربہ اسلام مخالف بیان دینا اپنے حق میں رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لئے آزادی فکر و بیان کے نام پر اسلام کا رشتہ دہشت گردی سے جوڑنا اور اسلام کی شبیہ بگاڑنا معمول بن گیا ہے اور یہ صاحب دائیں بازو کی تنظیموں کو خوش کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس کو معاشی بحران کا سامنا ہے اور اصل مسئلہ سے توجہ ہٹانے کے لئے اسلاموفوبیا کا سہرا لیا جا رہا ہے مگر جیسا کہ انگریزی میں کہتے ہیں Enough is Enough ، اب بہت ہو گیا ہے ہم خاموش نہیں رہ سکتے اور خاموشی جرم ہے ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں کی جانے والی گستاخی کی مذمت کرتے ہیں اور فرانس کے صدر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فرانس میں اسلام مخالف لابی کے خلاف فوری کاروائی کی جائے اور میکرون سے ہم معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
امام جمعہ میلبورن نے کہا کہ توہین رسالت دنیا کےکسی بھی کونے میں ہو۔ ہم اس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کر سکتے ہم تمام ادیان اود انکے رہبروں کا احترام کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے مقدسات کا احترام کیا جائے دنیا کے شر پسندوں اور مستکبرین کی ہر گز ہمت نہ ہوتی کہ وہ اسلام اور رسول اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خلاف ایک کلمہ بھی ادا کر سکیں مگر اسکے ذمہ دار عرب کے بے غیرت و دین فروش عیاش حکمران ہیں جو اسلامی ریاست کو عظیم اسرائیل (Israël greater ) بنانے کے لئے پاگل ہوئے جار ہے ہیں
آخر میں کہا کہ رسول اکرم ﷺ نہ صر ف مسلمانوں کیلئے بلکہ اس پورے کائنات کیلئے رحمتہ للعالمین بن کر تشریف لائے ۔فرانس میں رسول اللہ ﷺ کے شان میں گستاخی کرنا ایک بزدلانہ حرکت ہے اور فرانسی صدر میکرون اور فرانس میں کی جانے والی توہین رسالت کی دنیا کے تمام شریف انسانوں اور حق پسندوں کو مذمت کرنی چاہئے۔