حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی نے ایک بیانیہ صادر کر کے تمام اسلامی ممالک اور اسلامی جمہوریہ ایران کے استقلال کے خلاف ہر قسم کی بات کی مذمت کرتے ہوئے ترکی کے صدر سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بیانات کی اصلاح کریں۔
سربراہ حوزہ علمیہ قم کے اس بیانیہ کا متن اس طرح ہے:
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِیعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ...
جب امت اسلامی مسلمان ملک آذربائیجان کی کامیابیوں اور انہیں مقبوضہ سرزمین کو آزاد کرانے پر جشن منا رہی ہے تو ایسے وقت میں ترکی کے صدر کی تفرقہ انگیز اور غیر سنجیدہ گفتگو نے ان کامیابیوں کی مٹھاس کو تلخی میں تبدیل کر دیا ہے۔ تمام اسلامی ممالک کے حکام بالخصوص ہمسایہ ممالک کو معلوم ہونا چاہیے کہ بین الاقوامی حقوق کا احترام نہ کرنا اور تمام ممالک کی اراضی بالخصوص قفقاز کی اراضی کے خلاف تفرقہ انگیز اور ناشائستہ گفتگو ایسی غلطی ہے جسے معاف نہیں کیا جاسکتا اور یہ چیز دنیا اور خطے کے ممالک کے مفاد میں نہیں ہے بلکہ عالمی استعمار اور صہیونزم کے مفاد میں ہے ۔
ایران، آذربائیجان، ترکی اور مستحق اس کے مسلمان ہوشیار رہیں۔ وہ عالمی صیہونزم اور جاہلوں کے فریب میں نہ آئیں۔ خطے کے ممالک اور بالخصوص ترکی کو اپنے خطے کے ممالک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تفرقہ انگیز اور ناشائستہ گفتگو سے اجتناب کرنا چاہیے۔ تمام ممالک کو اتحاد و وحدت کے ساتھ اپنے مشترکہ دشمن سے لڑنا چاہیے اور خطے میں ترقی و پیشرفت، استقلال اور اسلامی تمدن کے احیاء کے لیے مل کر کوشش کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس قسم کی تفرقہ انگیز اور ناشائستہ گفتگو کرنا کسی جہت سے پسندیدہ عمل نہیں ہے۔
حوزہ علمیہ تمام اسلامی ممالک اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قانونی اراضی کے احترام کا قائل ہے اور اسلامی ممالک اور بالخصوص ایران کی اراضی کے خلاف کسی بھی غیر سنجیدہ گفتگو کی مذمت کرتا ہے اور اس بات کی تاکید کرتا ہے کہ ترکی کے صدر کو اپنی گفتگو کی اصلاح کرنی چاہیے۔
علی رضا اعرافی
سربراہ حوزه علمیه قم ایران