حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر ایرانشہر میں مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والے معروف مذہبی شخصیت حجتالاسلام رضا صمدی فر کی رہائی کے لیے سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ اعرافی نے براہ راست اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، آیت اللہ اعرافی نے اس واقعے کی خبر ملتے ہی متعدد سیکیورٹی اور انتظامی حکام سے رابطہ کیا اور اغواکاروں کی فوری گرفتاری اور حجتالاسلام صمدی فر کی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اپنے بیانات میں تاکید کی کہ: "یہ مجرمانہ اقدام محض ایک فرد کا اغوا نہیں، بلکہ خطے میں تفرقہ اور اختلاف پھیلانے کی سازش ہے۔ اغواکاروں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ امن و وحدت کو نقصان نہ پہنچے۔"
آیت اللہ اعرافی نے اس واقعے کو دشمنانِ ملت ایران کی جانب سے تفرقہ انگیزی کی ایک اور کوشش قرار دیا اور کہا کہ: "ایسی حرکتوں کے ذریعے اہل سنت و اہل تشیع کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، لیکن سیستان و بلوچستان کے علماء اور عوام کی بیداری اور بصیرت ہمیشہ ان سازشوں کو ناکام بناتی آئی ہے۔"
یاد رہے کہ یہ واقعہ منگل کی صبح اس وقت پیش آیا جب حجتالاسلام رضا صمدی فر، جو ایرانشہر کی حوزہ علمیہ امیرالمؤمنینؑ کے معاون اجرائی ہیں، مدرسہ کے دروازے پر موجود تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے انہیں اغوا کر لیا۔
حجتالاسلام صمدیفر علاقے میں دینی، ثقافتی اور تبلیغی خدمات کے حوالے سے معروف اور فعال شخصیت تصور کیے جاتے ہیں، اور ان کا یہ اغوا علاقائی امن و امان کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔









آپ کا تبصرہ