حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے 14ویں صدارتی انتخابات کے موقع پر ایرانشہر میں شیعہ اور سنی علماء کا ایک اجتماع منعقد ہوا جس میں دونوں مذاہب کے طلباء اور علما کے علاوہ شہر کے عہدیداروں اور شیعہ اور سنی ائمہ جمعہ نے شرکت کی۔
حوزہ علمیہ سیستان و بلوچستان کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین ہادی رمضانی نے اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا:شیعہ اور سنی علماء کے ایک ساتھ جمع ہونے سے ان کے درمیان دوستی اور محبت پیدا ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں عوام الناس میں بھی محبت اور بھائی چارے کا اضافہ ہوتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دشمنان اسلام کے حوصلے پست ہو جاتے ہیں اور ان کی سازشیں ناکام ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: آج اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام اور اسلامی بیداری کی بدولت ہم دنیا کے مشرق و مغرب میں اسلام کو تیزی سے پھیلتا ہوا دیکھ رہے ہیں اور لوگ تیزی سے اسلام کو قبول کر رہے ہیں، اور دوسری طرف اسلام کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مختلف میدانوں میں دشمن سازشیں بھی کرتا ہوا نظر آرہا ہے اور ان سازشوں میں سے ایک سازش علماء کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا بھی ہے، اور علماء کے درمیان تفرقہ کا مطلب ہے لوگوں کے درمیان تفرقہ، اس لیے علمائے کرام کو چاہیے کہ ہوشیار رہیں اور اس سازش کے جال میں نہ آئیں اور علمی، ثقافتی اور سیاسی جلسوں اور کانفرنسوں میں اسلام کی ترویج کی کوشش کریں، شیعہ اور سنی علما کا اتحاد مسلمانوں کی کامیابی کا ضامن ہے اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے میں موثر ہے۔