۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
’’مزارات‘‘ کے موضوع پر انٹرنیشنل فوٹو فیسٹیول میں شرکت کا اعلان

حوزہ/ روضہ امام رضا علیہ السلام کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے بین الاقوامی مزارت کے زیرعنوان فوٹو فیسٹیول میں شرکت کے لئے عمومی دعوت کا اعلان کردیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روضہ امام رضا علیہ السلام کے ثقافتی اور علمی ادارے کے شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذوالفقاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جو کہ نگار خانہ رضوان مشہد میں منعقد ہوئی بین الاقوامی فوٹو فیسٹیول کے انعقاد کی خبر دیتے ہوئے ابراہیمی ادیان اور قرآن کریم کے اندر معاد کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ معاد و قیامت پر یقین نہ فقط بہت ساری اقوام بلکہ تمام انسانوں کی ثقافت وعقیدے کا حصہ ہے اور ان تہذیبوں میں مزارات اور قبور کو خاص اہمیت حاصل ہے۔

انہوں نے عراق، افغانستان اور ایران کی طرح دنیا کے بہت سارے ممالک میں پائے جانے والے قدیم مقبروں اور مزارات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مزارات اور مقبرے نہ صرف مردوں کو دفنانے کے مقامات تھے بلکہ صاحب مزار کی الہی شخصیت کی محوریت پر بہت ساری ثقافتی، سیاسی اور سماجی تحریکیں وجود میں آئیں اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے۔

آستان قدس رضوی کے علمی و ثقافتی ادارے کے شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ نے کہا کہ گذشتہ ۸۰ برسوں سے وہابیت جیسے بعض شدت پسند اور انتہا پسند گروہوں نے اسلامی تعلیمات کو صحیح طرح نہ سمجھنے کی وجہ سے اور ان تعلیمات میں بعض جملات سے تمسک کرتے ہوئے عالم اسلام کی تہذیب میں اہم مقامات کو ویران کرنے کی کوششیں کی ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین ذوالفقاری کا کہنا تھا کہ اب تک بقیع کے قبرستان کی چند محدود تصاویر منظر عام پر آئی ہیں انہوں نے کہا کہ فوٹوگرافرز تاریخی اور ٹیکنیکل تصاویر کے ذریعہ آنے والی نسلوں کے لئے تاریخ اور اس علمی و تہذیبی سرمایہ کی حفاظت کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کی پرانی اور قدیم تصاویر کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تصاویر نے بہت ساری عظیم یادوں کو زندہ رکھا اور بہت سارے مضحکہ خیز دعوؤں کا خاتمہ کیا۔ تہذیب و تمدن کے ان فن پاروں اور نشانیوں کی قدر کرنے اور ان پر توجہ دینے سے مستقبل میں پیش آنے والے بہت سارے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔

حجت الاسلام ذوالفقاری نے بتایا کہ کہ اس فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد مزارات اور مقبروں کی شناخت کے علاوہ ان تہذیبی آثار کا اندراج اوران کی فن تعمیر،سماجی و ثقافتی تاثیر اور دنیا کے مؤثر ترین مقبروں کی انتظامیہ کے مابین بین الاقوامی یونین کا قیام ہے۔ امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اس فیسٹیول کے منتظمین کے تعاون سے سب سے پہلے عالم اسلام اور پھر پوری دنیا میں اس کا حصول ممکن ہو سکے۔

فیسٹیول کے عناوین
آستان قدس رضوی کےتخلیقتی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹرامیر مہدی حکیمی نے بھی اس انسٹیٹیوٹ کی فوٹوگرافی کے میدان میں سابقہ سرگرمیوں کا ذکر کیا جن میں سات دفعہ قومی فوٹو فیسٹیول’’خانہ دوست‘‘ کا انعقاد، متعدد تصویری کتب کی اشاعت اور فوٹوگرافروں کے ساتھ وسیع رابطے کا ذکر کیا، انہوں نے بتایا کہ یہ فیسٹیول آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی تنظیم کے شعبہ بین الاقوامی امور کے تعاون اور تجویز سے انسٹیٹیوٹ کی مدد سے منعقد کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ مزارات اور مقبروں کے فوٹو فیسٹیول کا مرکزی آفس  گذشتہ سال پالیسی کونسل کے قیام کے بعد ۲۸ دسمبر ۲۰۲۰ سے فعال ہے۔ یہ فیسٹیول’’مناجات‘‘ اور’’مزارات کی اسلامی فن تعمیر‘‘ کے دو موضوعات پر آج سے ۲۸ فروری ۲۰۲۱ تک بین الاقوامی سطح پر فوٹوگرافروں کے آثار وصول  کرے گا۔

آستان قدس رضوی کے تخلیقتی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فوٹوگرافروں کے تمام فن پاروں کا فیصلہ ججز کی ایک ٹیم کے ذریعہ کیا جائے گا۔

جناب حکیمی نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سماجی فاصلے کی رعایت کرتے ہوئے فیسٹیول کی اختتامی تقریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ فیسٹیول میں منتخب شدہ سات افراد کا مارچ میں اعلان کر دیا جائے گا فیسٹیول کے ہر سیکشن میں تین منتخب فن پاروں کو انعامات سے نوازا جائے گا اور ایک بہترین فن پارے کو فیسٹیول کا مخصوص انعام دیا جائے گا۔ 

انہوں نے فیسٹیول میں منتخب آثار پر مشتمل کتاب کی اشاعت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ منتخب آثار کی نمائشگاہ کا انعقاد بھی فیسٹیول کے شیڈول میں شامل ہے کیونکہ موجودہ شرائط میں نمائشگاہ کا انعقاد ممکن ہے۔

مزارات اور مقبروں کے بین الاقوامی فوٹو فیسٹیول کے  سیکریٹری  امین ابراہیمی نے بتایا کہ فوٹوگرافروں کو فیسٹیول کا تعارف کروانے کے لئے سائٹ کا اہتمام بھی کیا گیا ہے فیسٹیول کی سائٹ دو زبانوں فارسی اور انگلش میں ڈیزائن کی گئی ہے اس سائٹ کا ایڈریس photo.mazaar.net ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .