۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجۃ الاسلام ڈاکٹر صرفی

حوزہ/ آپکا نام آپکی استقامت آپکی ایثار وفداگاری کو زمانہ کبھی بھول نہیں سکتا؟ دنیاکی تمام ماوں کے لئے آپ نمونہ عمل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قرآن و عترت فاونڈیشن علمی مرکز قم، ایران نے''باہماہنگی معاونت فرہنگی مجتمع آموزش عالی فقہ''آج بیاد حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا مجالس عزامنعقد کی، جسمیں خطابت کے لئے ڈاکٹر صرفی مدظلہ العالی کو دعوت دی۔ آپ نے اپنے بیان میں فرمایا! جب رہبر معظم حضرت آیۃ اللہ خامنہ ای مد ظلہ العالی اس پاک بانوی بی بی کریمہ سلام اللہ علیہا کے سلسلے سےفرماتے ہیں تو کہتے ہیں! حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا ایک ایسی انقلابی خواتین سے تھیں جنہوں نے اپنے بچوں کودین اسلام پہ قربان کیا۔

آپکا نام آپکی استقامت آپکی ایثار وفداگاری کو زمانہ کبھی بھول نہیں سکتا؟ دنیاکی تمام ماوں کے لئے آپ نمونہ عمل ہیں، آپ سب کچھ قربان کرنے کے بعد ظاہر میں بقیع کے اس خرابہ میں آرام فرما رہی ہیں لیکن وہ بہشت کا ایک حصہ ہے۔

ڈاکٹر صرفی نے فرمایا! نادان انسان ابھی بانوی کریمہ سلام اللہ علیہا کی زندگی کا مطالعہ کرکے ان سے درس زندگی لیتے ہوئے انکی ضریح، انکے روضہ کو ضرور بنائیں؟۔

آپکی عظمت پہ جانیں قربان، کتاب الامالی للشجری میں لکھا ہوا ہے کہ!ہمارے اور آپکے چھٹے امام حضرت صادق علیہ السلام سے ارشاد ہے کہ :  "" بُکی الحُسَینُ علیه السلام خَمسَ حِجَجٍ، و کانَت امُّ جَعفَرٍ الکلابِیةُ تَندُبُ الحُسَینَ علیه السلام و تَبکیهِ و قَد کفَّ بَصَرُه""ام جعفرکلابی[ام البنینس] امام حسینؑ کے لئے ۵سال تک رو روکر نابینا ہوگئیں۔ ام البنین سلام اللہ علیہا شیعہ کتابوں میں بہت ہی معتبر عورتوں سے تھیں،آپ امیرالمومنین علیہ السلام حضرت علی علیہ السلام کی ہمسرگرامی ہیں، آپکانام اس وجہ سے ام البنین ہوا کہ آپ نے اپنے چار فرزندوں کو کربلا میں امام حسین علیہ السلام پہ قربان کیا تاکہ میری اولادیں قتل ہوجائیں مگر زہرا سلام اللہ علیہا کے مانجایا پہ آنچ نہ آسکے۔

سید محمودحسینی شاہرودیؒ عظیم آیۃ اللہ العظمیٰ، مرزانائینیؒ اور آقای ضیایی عراقی کے شاگرد تھے آپ فرماتے ہیں! جب بھی میرے لئے مشکل آئی میں نے غازی علمدار کا واسطہ دیا منت و نذرمانی میری مشکلات برطرف ہوئی۔

حضرت ام البنین سے توسل کا طریقہ:

(۱)آپکی طرف سے کربلا کی زیارت پہ جانا (۲) سورہ یاسین پڑھکر آپکو ہدیہ کرنا،چشب جمعہ میں نماز مغرب و عشاء کےطدرمیان ۸بجے شب سے پہلے آپکے چاروں فرزند کے نام پڑھکر ہدیہ کرنا اور ۱۳۵مرتبہ آپ پر صلوات پڑھکر بصورت مغموم توسل کرنا اور حاجت طلب کرنا (۳) ختم صلوات: اسکا طریقہ یہ ہے کہ بروز چھار شنبہ [بدھ] البتہ یہ چالیس روز کاعمل ہے جو نماز صبح کے بعد ہر روز ۱۳۵مرتبہ آپکے نام سے صلوات و درود بھیجنا ہے۔

مجتمع آموزش عالی فقہ''کے مسؤل ثقافتی امور حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹرصرفی نے فضائل و مصایب بیان کرکے فرمایا یہ مجتمع آج بروز شہادت سوگواربنا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی بانی قرآن وعترت فاونڈیشن نے بھی ان امور کے سلسلے سے یہ صریحی طور پہ اعلان کیا! عزداری ہماری پہچان ہے'''عزداروں کی حفاظت فرزند ام البنینؑ حضرت ابوالفضل العباس علمدار کربلا کیا کرتے ہیں''" منقول ہے آقای محمد کریم محسنی خرم آبادی سے منقول ہے۱۳۴۶شمسی محرم میں کا واقعہ ہے چاند نمودار ہوا ہرطرف ایام عزا میں لوگ مشغول ہوئے کربلا کی جانب ایک نہر کے کنارے کسی گاوں میں لوگوں نے عزاداری برپا کرنی چاہیے، لیکن حکومت کے افراد نے روک لگائی، عزادروں نے اپنی تمام طاقتیں صرف کیں پلیس و دیگر ارکان حکومت نے بھی اپنی طاقتیں اور اپنا زور اورچبڑھایا، سبھی عزدار مایوسی کے عالم میں روتے روتے سوگئے، صبح اٹھے تو قصہ برعکس پایا؟ وہی جولوگ پابندیاں عاید کر رہے تھے سبھی نے سیاہ لباس پہن کر عزاداری کیلئے اٹھ کھڑے ہیں، اور یہی نہیں بلکہ پا برہنہ، کاندھوں پہ مشک لئے سبیل حسینی میں مشغول ہر پیاسے کی پیاس بجھانے میں مشغول ہیں، تحقیق کرنے پہ پتہ چلا کہ شب میں انلوگوں کے خواب میں حضرت عباس علمدار آئے اور فرمایا! اگر عزاداروں پہ پابندیاں لگائیں سبھی کا قتل ہوگا سبھی کے جسم کے دوحصے ہونگیں؟ اب قیامت کی عزاداری لوگوں کا کہنا تھا ہرسال سے بڑھ چڑھکر اس سال عزاداری برپاکی گئی۔ یقینا ہمارے پاس سب کچھ عزاداری سے ہے۔                                                                       
                                            

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .