حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ روحانیت گلگت، بلتستان، نگر، استور اور کریمہ آل احمد فاونڈیشن و خانوادہ شہداء کے زیر اہتمام شہید سید ضیاء الدین رضوی اور ان کے رفقاء کی برسی اور دیگر شہدائے ملت جعفریہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے عظیم الشان تعزیتی اجتماع حسینیہ بلتستانیہ قم ایران میں منعقد ہوا، جس میں گلگت بلتستان بھر کے علماء، طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
برسی کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر شبیر حسین فصیحی نے آیات قرآنی اور احادیث معصومین علیہم السلام کی روشنی میں مقام و عظمت شھداء اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ شھداء کا اس مقام پر پہنچنا انتخاب الہیٰ تھا کہ جس کا استحقاق شہداء نے اخلاص عمل سے حاصل کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی قدرت اتحاد اور سب سے کمزوری انتشار ہے۔ سیاسی، سماجی اور اجتماعی حوالے سے اتحاد و اتفاق نہ ہونے کے باعث آج ملک بھر میں اہم مسائل کا شکار ہیں۔ جب تک ملی یکجہتی کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا، تب تک بنیادی حقوق کا حصول ناممکن ہے۔
علامہ ڈاکٹر شبیر فصیحی نے مزید کہا کہ علامہ شہید ضیاء الدین رضوی محسن ملت تھے، انہوں نے عوم کی ترجمانی میں اپنی جان قربان کی، شہید ضیاء الدین سیاسی لیڈر نہیں بلکہ روحانی لیڈر تھے، زندگی کے ہر موڑ میں اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھایا، یہی وجہ تھی کہ شہید ضیاء الدین رضوی گلگت بلتستان کے محافظ اور استحکام پاکستان کی ضمانت تھے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ گلگت بلتستان میں نصاب تعلیم کو تمام مکاتب فکر کیلئے قابل قبول بنانے کیلئے انتھک محنت اور کاوشیں کیں۔ شہید اتحاد بین المسلمین کے بہت بڑے حامی تھے اور علاقہ میں مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں لازوال کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید ضیاء الدین رضوی زمانہ شناس اور وظیفہ شناس عالم دین تھے۔