۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید علی ہاشم عابدی

حوزہ/ اخلاص یعنی انسان کی نیت میں صرف خدا ہو، خدا کے سوا کوئی نہ ہو۔ جو خدا کے لئے عمل کرتا ہے وہ نہ کسی کی تعریف سے خوش ہوتا اور نہ ہی کسی کی ملامت سے کبیدہ خاطر ہوتا ہے۔ اللہ اس عمل کو باقی رکھتا ہے اور عمل کرنے والے کو باقی رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امسن/ایودھیا، خطیب الزمن مولانا سید احمد حسن واعظ طاب ثراہ کی برسی کی مجلس امسن میں منعقد ہوئی۔ جسمیں اولا مقامی شعرائے کرام نے بارگاہ اہلبیت علیہم السلام میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

بعدہ مولانا سید علی ہاشم عابدی نے حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی حدیث " سب لوگ ہلاک ہو جائیں گے سوائے علماء کے، اہل علم بھی ہلاک ہو جائیں گے سوائے انکے جنہوں نے عمل کیا، عمل کرنے والے بھی ہلاک ہو جائیں گے سوائے مخلصین کے، اخلاص والوں کے لئے عظیم خطرہ ہے۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ اخلاص یعنی انسان کی نیت میں صرف خدا ہو، خدا کے سوا کوئی نہ ہو۔ جو خدا کے لئے عمل کرتا ہے وہ نہ کسی کی تعریف سے خوش ہوتا اور نہ ہی کسی کی ملامت سے کبیدہ خاطر ہوتا ہے۔ اللہ اس عمل کو باقی رکھتا ہے اور عمل کرنے والے کو باقی رکھتا ہے۔ اہل بیت علیہم السلام نے اللہ کے لئے اعمال انجام دئیے اللہ نے قرآن کریم میں ان کا ذکر کر کے قیامت تک کے لئے بقا عطا کر دی۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے بیان کیا کہ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا اخلاص کی اس عظیم منزل پر فائز تھیں کہ آپ نے چار بیٹے تربیت کئے اور چاروں کربلا میں امام حسین علیہ السلام پر قربان ہو گئے، راہ خدا میں شہید ہو گئے اور یہ چاروں کا شمار ان شہداء میں میں ہے جن سے عظیم کوئی شہید نہیں بلکہ روایات کی روشنی میں حضرت عباس علیہ السلام کو قیامت کے دن وہ عظمت حاصل ہو گی کہ دنیا کے تمام شہداء جسے دیکھ کر حسرت کریں گے اور یہ چاروں با عظمت شہداء وہی ہیں جنکی تربیت حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا نے فرمائی۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی نے بیان کیا کہ جس طرح گوہر رسالت و ولایت کے صدف کی خاطر جناب عبدالمطلب علیہ السلام نے قیصر روم کے رشتہ کو ٹھکرا کر جناب فاطمہ بنت عمرو کا انتخاب کیا، جناب عبداللہ نے جناب آمنہ سلام اللہ علیہا کا انتخاب کیا، جناب ابوطالب نے جناب فاطمہ بنت اسد سلام اللہ علیہا کا انتخاب کیا اسی طرح مولا علی علیہ السلام نے گوہر وفا کے صدف کے لئے جناب ام البنین سلام اللہ علیہا کا انتخاب کیا. جس طرح جناب ابوطالب علیہ السلام نے ہمیشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اپنے بیٹوں کو فدا کیا اسی طرح جناب ام البنین سلام اللہ علیہا نے امام حسین علیہ السلام پر اپنے بیٹوں کو فدا کیا۔ واضح رہے یہ مجلس دہلی عزاداری فیس بک پیج اور امسن سادات یوٹیوب چینل پر لائو نشر ہوئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .