۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آیت‌الله سیدمحمد ضیاءآبادی

حوزہ/حوزہ علمیہ تہران کے برجستہ استاد اخلاق اور مفسر قرآن آیت اللہ سید محمد ضیاءآبادی نے دعوت حق کو لبیک کہہ دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران، مفسر قرآن واستاد اخلاق آیت اللہ سید محمد ضیاءآبادی نے عمر بھر کی علمی و تبلیغی جدوجہدکے بعد کل تہران کے ایک مقامی ہسپتال میں دارفانی کو الوداع کہا۔

عزت مآب استاد اخلاق کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے خاتم الانبیاء ہسپتال تہران میں زیر علاج تھے۔

آیت اللہ ضیاءآبادی امام خمینی (رح) اور علامہ طباطبائی(رح) کے شاگردوں میں سے تھے اور آپ 1340 شمسی سے ہی حوزہ علمیہ تہران میں استاد کے فرائض سرانجام دے رہے تھے اورمرحوم تفسیر قرآن و اخلاق کے دروس مسجد علی ابن الحسین (ع) تہران میں دیا کرتے تھے۔

مختصرسوانح حیات:

آیت اللہ سید محمد ضیاءآبادی 1347ہجری کو قزوین کے ضیاء آباد گاؤں کے ایک علمی اور مذہبی خاندان میں پیدا ہوئے۔

سید محمد 1320شمسی میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے قزوین کے قدیمی مکتب مدرسہ التفاتیہ گئے اورعلوم اسلامی حاصل کرنے میں مصروف ہو گئے اور استاد آقائے شیخ یحییٰ مفیدی سے علم صرف، نحو، معانی، بیان، بدیع اور منطق حاصل کیا۔

حوزہ علمیہ قزوین سے فارغ ہونے کے بعد مرحوم نے حوزہ علمیہ قم کی طرف اعلی سطحی علوم کے حصول کیلئے ہجرت کی تاہم حوزہ علمیہ قم کے برجستہ اساتذہ آیت اللہ العظمی بروجردی،امام خمینی،اصفہانی اور علامہ طباطبائی سے کسب فیض کیا۔

آیت اللہ العظمی بروجردی کی المناک رحلت کے بعد آیت اللہ سید محمد ضیاء آبادی نے تبلیغی اور علمی سرگرمیاں سرانجام دینے کی خاطر تہران ہجرت کی اور حوزہ علمیہ تہران میں استاد کے فرائض سرانجام دینے کے ساتھ وعظ و نصیحت میں مصروف رہے۔آپ کا شمار برجستہ ترین اساتذہ اخلاق میں ہوتا تھا۔

حوزہ علمیہ کا خبر رساں ادارہ، آیت اللہ ضیاءآبادی کے انتقال پر حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف، رہبر معظم انقلاب ، مراجع عظام تقلید،حوزہ علمیہ تہران اور مرحوم و مغفور کے شاگردوں خاص طور پر ان کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .