حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنو/ نویں امام حضرت جوادالائمہ امام محمد تقی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے موقع پر جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب میں آن لائن جلسہ سیرت منعقد ہوا ۔ جلسہ کا آغاز مولوی محمد صادق متعلم جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ بعدہ مولوی نثار حسین متعلم جامعہ امامیہ نے حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی زیارت پڑھی اور اسکا ترجمہ پیش کیا۔
مولوی سہیل مرزا متعلم جامعہ امامیہ اور مولوی نجیب حیدر متعلم جامعہ امامیہ نے بارگاہ امام جوادؑ میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ مولوی محمد تبریز متعلم جامعہ امامیہ اور مولوی سید ظفر عباس متعلم جامعہ امامیہ نے تقریر کی۔
مولانا سید علی ہاشم عابدی صاحب استاد جامعہ امامیہ نے بیان کیا کہ جس طرح اللہ نے بلند وبرتر اصلاب کو نور ولایت و امامت کا مسکن قرار دیا اسی طرح پاکیزہ ارحام کو ہی یہ شرف بخشا کہ وہ اسکے اولیاء کی ماں بن سکیں۔ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ حضرت سبیکہ سلام اللہ علیہا ام المومنین جناب ماریہ قبطیہ کے خاندان سے تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ نیک کنیز ہیں اور اللہ نے انہیں امامت کےلئے منتخب کیا، حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے آپ کو سلام کہلایا، امام علی رضا علیہ السلام نے انکے سلسلہ میں فرمایا : سبیکہ طہارت میں مریم ؑ جیسی ہیں۔
مولانا سید محمد علی صاحب قبلہ استاد جامعہ امامیہ نے بیان کیا کہ امام ہر وقت امام ہوتا ہے امام کے لئے بچپن اور جوانی معیار نہیں ہے، امام کو اللہ علم و حکمت اور عصمت عطا کرتا ہے۔ ائمہ معصومین علیہم السلام کی تاریخ میں سب سے کم عمر امام محمد تقی علیہ السلام کی ہے، آپ کی کل عمر ۲۵ ؍ برس ہے، ۸ ؍ برس کی عمر میں منصب امامت پر فائز ہوئےاور ۱۷ ؍ برس امامت فرمائی، جب لوگوں نے امام علی رضا علیہ السلام سے کمسنی میں آپ کی امامت کے سلسلہ میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا: جس طرح عیسیٰ علیہ السلام گہوارےمیں نبی ہو سکتے ہیں اسی طرح میرا بیٹا کمسنی میں امام ہو سکتا ہے۔
واضح رہے یہ پروگرام تنظیم المکاتب یوٹیوب چینل پر نشر ہوا۔