۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
حجۃ الاسلام ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

حوزہ/ آقا کریم ص انسانیت کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلوانے آئے تھے  آج جو کرپٹ مسلمان حکمران ڈکٹیٹر شپ سے انسانیت کو دبوچ رہے ہیں انکو نجات کب ملیگی ؟ آقا نے اس ماحول میں بیٹی کا احترام بتایا جہاں بیٹیوں کو زندہ در گور کر دیا جاتا تھا آج جو بیٹیوں کو جہیز کی لعنت کے باعث زندہ درگور کی مانند کیا جارہا ہے از کا کیا مداوا ہو گا اور کب ہو گا؟ آقا ہمارے فرسودہ بدعات کو ختم کرنے آئے تھے آج معاشرہ بدعات کا مرکز بن رہا ہے انکا قلع قمع کب کیا جائیگا؟ آقا علم کے دیب جلانے آئے تھے مگر ٹیکنالوجی میں اغیار آگے آرہے ہیں ؟۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوم بعثت کی مناسبت سے امام جمعہ نیویارک حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے تحریری پیغام جاری کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے:

آج یوم مبعث، یوم بعثت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم، یوم اعلان رسالت، یوم اعلائے کلمہ اخلاص، یوم تبرئہ از شرک و کفر، یوم آزادی انسانیت از غلامی، یو م فتح تو حید ،یوم شکست شرک و یوم انہدام بدعات۔ یوم امن و سلامتی۔ یوم احترام انسانیت، یوم احترام دختران، یوم آغاز عبادت رسمی، یوم علم و دانش، یوم اخلاق، یوم عدل و انصاف، یوم مہر و وفاء، یوم انہدام غش و دغا، یوم نور، یوم آغاز تعلیم و تعلیم، یوم صدق و صفاء، یوم شکر و صبر اور اگر لکھتا جاؤں تو مثنوی ہفتاد من سے بھی بڑھ جائیگی بس یہ سمجھیں آج یوم کل خیر ہے اور یوم دفع کل شر ہے۔
مگر دیکھنا یہ ہے ہمیں کہ ہم نے اس دن اور اس دن کے اعلان سے کیا سیکھا ہے ؟ اگر کوئی کافر ملک حجاب یا برقعے  پر پابندی لگا دے جو کہ باکل غلط ہے تو مسلمان ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوتے ہیں جو بے پردگی مسلم ممالک میں ہو رہی ہے اور مسلم کمیونٹی میں ہو رہی ہے کبھی اسپر بھی احتجاج کرنا چاہئے!!!!!!
اگر رشدی توہین رسالت کرے تو قابل سزا ہے اللہ اسپر اور ہر رشدی پر لعنت کرے۔ مگر جو دعویداران اسلام توہین  رسالت پر لٹریچر شائع کر رہے ہیں انکو سزا کب ملیگی؟ 
کارٹونوں والے ممالک قابل مذمت ہیں کہ ہمارے آقا کریم ص کی توہین کررہے ہیں تاہم جو مسلم ممالک کے ارباب حل و عقد اہانت رسول کررہے ہیں انکو سزا کب ملیگی ؟ انکے خلاف مظاہرے کب ہونگے؟ شرک جلی کے خلاف تو احتجاج ہوتا ہے شرک خفی کے خلاف کب احتجاج شروع ہو گا؟ بت پرستی تو منفور ہے انا پرستی سے کب چھٹکارا ملیگا ؟
آقا کریم ص انسانیت کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلوانے آئے تھے  آج جو کرپٹ مسلمان حکمران ڈکٹیٹر شپ سے انسانیت کو دبوچ رہے ہیں انکو نجات کب ملیگی ؟ آقا نے اس ماحول میں بیٹی کا احترام بتایا جہاں بیٹیوں کو زندہ در گور کر دیا جاتا تھا آج جو بیٹیوں کو جہیز کی لعنت کے باعث زندہ درگور کی مانند کیا جارہا ہے از کا کیا مداوا ہو گا اور کب ہو گا؟ آقا ہمارے فرسودہ بدعات کو ختم کرنے آئے تھے آج معاشرہ بدعات کا مرکز بن رہا ہے انکا قلع قمع کب کیا جائیگا؟ آقا علم کے دیب جلانے آئے تھے مگر ٹیکنالوجی میں اغیار آگے آرہے ہیں ؟
آج سوشل میڈیا پر جو جھوٹ بولے یا لکھے جاتے ہیں کیا ان سے روضہ رسول ص نہیں ہلتا ہوگا؟ جو بد اخلاق  آج ہمارے معاشروں میں کھر کر چکے  ہے وہ اخلاق پیغمبر ص سےکیوں  متاثر نہیں ہوئے ؟ انما بعثت لاتمم مکارم الاخلاق وہ مکارم اخلاق کہاں ہیں ؟ ہمیں آج کے دن عہد کرنا ہوگا کہ سیرت النبی ص کو مشعل راہ بنا کر جہالت اور غربت کا خاتمہ کرینگے۔ دہشت گردی اور گالی گلوچ کے کلچر کا خاتمہ کرینگے۔ بد کلامی ، بد زبانی اور بدتمیزی کو جڑ سی اکھاڑ پھینکیں  گے۔ عبادت میں خلوص پیدا کرینگے۔ ریا کاری سے بچینگے۔ طعن و تشنیع سے اجتناب کرینگے۔ جھوٹ سے  نفرت کرینگے۔ 
سچ کو پروموٹ کرینگے۔ بدعقیدتی اور بد عملی سے بچینگے۔ اسوہ تقوی اور پیکر اخلاص بنینگے، آقا کے صداقت و امانت والے پیغام کو عام کرینگے 
تاکہ لوگ جوق در جوق اسلام قبول کریں آج کے دن بلکہ ہر دن کو یوم محاسبہ نفس قرار دیں
اللہ کر یم ہم  سب کو اسلام کا آفاقی پیغام سمجھنے کی توفیق دے اور آقا کے نقش قدم پر چلنے کی سعادت بخشے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کو سمجھیں۔ عبادات و معاملات کو درست رکھیں اور حلم 
 و برداشت پیدا کریں۔ ضیاع وقت کی بجائے دنیا و آخرت سنوا ریں   آمین یا رب العالمین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .