حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں حزب اللہ فتح کے نمائندہ فاضل الفتلاوی نے کہا: پوپ فرانسس سے آیت اللہ سیستانی کی ملاقات میں اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے متعلق ان کے انکار کے بعد ان تمام افراد کے راستے بند ہوگئے ہیں جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات کومعمول پر لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور یہ انکار اقوام عالم اور دنیا بھر کے حکام کے لیے ایک پیغام ہے۔
الفتلاوی نے مزید کہا: پوپ فرانسس اور آیت اللہ سیستانی کے درمیان ہوئی تاریخی ملاقات میں آیت اللہ سیستانی کا اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے متعلق آشکار مؤقف سب پر واضح ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا: آیت اللہ سیستانی کے انکار نے اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کوششیں کرنے والوں کے تمام راستے بند کر دئے ہیں۔
الفتلاوی نے کہا: آیت اللہ سیستانی ظالمانہ محاصرے، ظلم، فقر، دینی آزادیوں کو کچلنے، عدالت اجتماعی کے فقدان اور اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کی مخالفت کی اور یہ ان کی طرف سے عالمی برادری، اقوام عالم اور دنیا بھر کے حکمرانوں کے لئے واضح پیغام ہے۔
یاد رہے کہ آیت اللہ سیستانی نے پوپ فرانسس سے ملاقات میں مقبوضہ فلسطین میں ملت فلسطین کا دفاع کیا ہے۔