۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آغا سید عابد حسین حسینی

حوزہ/ ہم  قرآن مجید کی نسبت اس طرح کی گستاخی اور جسارت، قرآنی آیات کو حذف کرنے کی درخواست اور کوشش کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حضرت ولی امر مسلمین اور دیگر مراجع کرام سے درخواست کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں اپنی راۓ کا اظہار فرمائیں تاکہ دین مزید مستحکم ہو اور دین اور اسکے مقدسات کا دفاع ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ و جماعت حسن آباد سرینگر کشمیر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید آغا سید عابد حسین حسینی گستاخ قرآن مجید وسیم رضوی کے خلاف ولی امر المسلمین کی خدمت میں خط ارسال کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے:

محضر مبارک ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ العالی

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

انا للہ وانا الیہ راجعون

ہم قرآن مقدس کی توہین پر حضرت  امام زمانہ ارواحنا له الفدا ،جنابعالی ، مراجع کرام ،
تمام مجتہدین اور امت مسلمہ کی خدمت میں تعزیت اور تسلیت عرض کرتے ہیں۔

سید وسیم رضوی نامی ایک شخص کی طرف سے قرآن مجید کی بعض  آیات کی توہین اور ان آیات کریمہ کو قرآن مجید سے حذف کرنے کی غرض سے ہندوستان کی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دینا ناقابل معافی جرم اور بہت بڑی خیانت ہے۔ظاہری طور پر اگر چہ یہ ناپاک کوشش ایک فرد کی جانب سے ہوئی ہے لیکن  اس کے پس منظر میں ایک ناپاک اور پلید سلسلہ کارفرما ہے جسکا مقصد اسلامی  مقدسات کی منظم  طریقے پرتوہین اور بیخ کنی ہے۔اسلام دشمنی کی سیاست کہ جس کی پشت پناہی بین  الاقوامی صیہونیسم اور استکبار جہانی  کرتے آئے ہیں۔ ہندوستان میں   آرایس ایس  نامی تنظیم کے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے یہاں کی ایک اسلام دشمن اور مسلم کش تنظیم بھارتیہ جنتا پارٹی  نے آستین چڑھائے ہوئے ہیں۔

یقیناً جو کا م اس بدبخت نے کیا ہے وہ کافروں اور ملحدوں کی تاریخ میں بھی کم نظیر ہے۔اس نے برملا کہا ہے کہ:
 ‘‘ پیغمبر محمد کی وفات  کے بعد خلفائے ثلاثہ نے قرآن کی جمع آوری کی اور اسے ایک کتاب کی صورت دی۔(نعوذباللہ) اس میں بعض (۲۶)آیات ایسی ہیں کہ جن سے ٹروریسم اور دہشتگردی کی ترویج ہوتی ہے البتہ قرآن میں کچھ اچھی چیزیں بھی ہیں۔
ممکن نہیں کہ قرآن میں اچھی اور بری دونوں طرح کی باتیں موجود ہوں،لیکن  ان تینوںخلیفوں  نے اپنی جانب سے اس طرح کی آیات  قرآن میں اضافہ کرکے قرآن کی تحریف کی ہےاور اس طرح کی آیات کا اضافہ کرکے انہوں نے اسے عوام کے درمیان  رکھ کر زور بازو سے اسلام کی  طرف لوگوں بلایا جبکہ مذہب کی طرف  پیار ومحبت اور اخلاق سے بلایا جاتا ہے  تلوار اور طاقت کی بنا پر نہیں۔یہ آیات خشونت،دشمنی اور زور گوئی پر اکساتی ہیں اور جب (دینی) مدارس میں انکی تعلیم دی جاتی ہے ان کی وجہ سے ذہن میں ایک نفرت اور جنگی فکر پنپتی ہے جو بہت ہی نقصان دہ ہے۔ میں نے اپنی درخواست میں ایسی ۲۶ آیات کی نشاندہی کی ہے اور بھی کئی نقاط ہیں کہ جن کی تفصیل میں ابھی ظاہر نہیں کروں گا۔ایسی آیات  پوری دنیا میں دہشتگردی پھیلا رہی ہیں لہٰذا انہیں قرآن مجید سے حذف کیا جانا چاہئے’’۔

ہم  قرآن مجید کی نسبت اس طرح کی گستاخی اور جسارت، قرآنی آیات کو حذف کرنے کی درخواست اور کوشش کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حضرت ولی امر مسلمین اور دیگر مراجع کرام سے درخواست کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں اپنی راۓ کا اظہار فرمائیں تاکہ دین مزید مستحکم ہو اور دین اور اسکے مقدسات کا دفاع ہو۔

و أمّا الحوادث الواقعة فارجعوا فيها إلى رواة حديثنا فإنّهم حجتي عليكم و أنا حجّة اللّه عليهم. 

والامر الیکم   
  
آغا سید عابد حسین حسینی
امام جمعہ و جماعت 
حسن آباد سرینگر کشمیر

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .