حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستان قدس رضوی کے قرآنی سینٹر کی کوششوں سے قرآنی علوم میں سرگرم افراد کی تیسری نشست کا انعقاد کیا گیا؛ جس میں قرآن کریم کے قاریوں، حافظوں، اساتذہ تواشیح گروہ اور قرآنی موضوعات پر کام کرنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس اجلاس کے انعقاد کا ہدف قرآنی علوم میں سرگرم افراد کے مابین رابطے کو قریب سے قریب تر کرنا اور اسے مستحکم بنانا تھا نشست میں آستان قدس رضوی کے قرآنی سینٹر کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید مسعود میریان اور قرآنی علوم کے تجربہ کار اساتذہ اور اس میدان میں سرگرم دیگر شخصیات منجملہ سید مرتضی سادات فاطمی، ہاشم روغنی اور رضا گلشاہی وغیرہ نے بھی شرکت کی۔
قرآنی علوم میں سرگرم افراد کی یہ نشست کورونا سے بچاؤ کے اصولوں کی پاسداری کے ساتھ منعقد ہوئی اس معنوی نشست کا آغاز قرآن کریم کے بین الاقوامی مقابلوں میں پہلا مقام حاصل کرنے والے مشہور قاری و حافظ رضا گلشاہی کی دلنشیں آواز میں قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا۔
اس کے بعد نشست میں موجود لوگوں نے صلوات خاصہ کی قرائت کے ساتھ حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی زیارت پڑھی جس کے بعد نشست کے شرکا نے قاریوں اور حفاظ کی ذمہ داریوں کے موضوع پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
نشست کے اختتام پر آستان قدس رضوی کے قرآنی سینٹر کے سربراہ کی موجودگی میں حفظ کل قرآن کریم کے عنوان پر منعقد ہونے والے بین الاقوامی قرآنی مقابلوں میں پہلے نمبر پر آنے والے حافظ و قاری رضا گلشاہی،ترتیل میں پہلے نمبر پر آنے والے احسان محمدی اورقرائت کے بین الاقوامی مقابلوں میں دوسرے نمبر پر آنے والے کبیر قلندرزادہ کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یاد رہے کہ مشہد مقدس میں قرآنی علوم میں سرگرم لوگوں کی باقاعدہ نشست گذشتہ تین برسوں سے آستان قدس رضوی کے قرآنی سینٹر کی کوششوں سے منعقد ہو رہی ہے جس کا مقصد قرآنی علوم میں سرگرم افراد، قاریوں، حافظان قرآن اور قرآنی اساتذہ کے درمیان روابط کو مستحکم بنانا ہے۔ یہ اجلاس گذشتہ تین برسوں سے ایرانی سال کے آخری ایام میں منعقد ہوتا ہے۔