۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ امام جمعہ لکھنؤ نے کہا کہ توہین قرآن کے مجرم مرتد وسیم رضوی کو دوبارہ شیعہ وقف بورڈ کا چئیرمین بنانے کے لیے سرکار کے کچھ افسران ،پرانے متولی اور کچھ مولوی ایک بار پھر سرگرم ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ سرکار کے ذریعہ راتوں رات شیعہ وقف بورڈ کے الیکشن کے اعلان اور مرتد وسیم رضوی کو دوبارہ چئیرمین بنائے جانے کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج اپنے بیان میں کہاکہ توہین قرآن کے مجرم مرتد وسیم رضوی کو دوبارہ شیعہ وقف بورڈ کا چئیرمین بنانے کے لیے سرکار کے کچھ افسران ،پرانے متولی اور کچھ مولوی ایک بار پھر سرگرم ہیں۔ مولانا نے کہاکہ منظم سازش کے تحت اچانک آدھی رات کے وقت الیکشن کا اعلان کردیا گیا کیونکہ اگلے دن عدالت کو اس معاملے کی سماعت کرنا تھی مگر سرکار کے الیکشن کرانے کے اعلان کے بعد عدالت نے بھی اس معاملے میں کوئی سماعت نہیں کی ۔سرکار نے آدھی رات کے وقت الیکشن کا اعلان کردیا تاکہ عدالت کوئی فیصلہ نہ لے سکے ،یہ قابل مذمت اور افسوس ناک عمل ہے۔

مولانا نے سخت رخ اپناتے ہوئے کہاکہ یہ مرتد شخص ہماری قوم کے لیے مصیبت بن گیاہے جس نے اوقاف کو تباہ و برباد کردیاہے اور اب توہین قرآن کررہاہے ۔اب اگر یہ دوبارہ وقف بورڈ میں آتاہے تو اس کی ذمہ داری قوم پر بھی عائد ہوگی کیونکہ تقریباََ ۳۷ متولی وقف بورڈ کے الیکشن میں ووٹ دینے کے لیے مجاز ہوں گے ۔اگر یہ چئیرمین بنتاہے تو پھر ان متولیوں کے نام شائع کیے جائیں گے جنہوں نے اس کا ساتھ دیاہے، تاکہ قوم ان کا بائیکاٹ کرے۔مولانانے ملت کے افراد اور علماء و ذاکرین سے اپیل کی کہ وہ ان متولیوں پر دبائو بنائیں کہ وہ اس مرتد کا ساتھ نہ دیں ۔اگر ان متولیوں نے مرتدوسیم کا ساتھ دیا تو سمجھ لینا چاہیے کہ انہوں نے اس کے نظریات کی تائید کی اور وہ بھی توہین قرآن کے مجرم قرار پائیں گے ۔اس لیے قوم کے لوگ اور ذمہ دار علماء و ذاکرین ان متولیوں پر دبائو بنائیں تاکہ اس ملعون کا سوشل بائیکاٹ ہوسکے جس نے قرآن کے تقدس پر حملہ کیاہے اور جو متولی قوم کے خلاف جاکر اس کو ووٹ دے ، قوم کو چاہیے کہ اس کا بھی بائیکاٹ کرے ۔

مولانا نے کہا کہ آج بھی سرکار کے بعض افسران، کچھ پرانے متولی ،متعصب اور شرپسند تنظیمیں اس کا ساتھ دے رہی ہیں تاکہ دوبارہ اس کو چئیرمین بنایاجاسکے ۔اب اس کے خلاف مزید سخت موقف اختیار کرنے کا وقت آگیاہے ۔مولانانے کہاکہ شیعہ وقف بورڈ کا ممبر صرف شیعہ ہو سکتاہے اور جب وسیم توہین قرآن کرکے مسلمان ہی نہیں رہاہے تو پھر یہ شیعہ وقف بورڈ میں کیسے آسکتاہے ؟۔ سرکار مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرے اور ایسے مرتد شخص کو مسلم ادارے کا ممبر نہ بننے دیا جائے ۔ورنہ اس کے خلاف تحریک شروع کی جائےگی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .