حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں نافذ ہائبرڈ نظام کی وضاحت در کار ہے ۔آئین کی روشنی میں ہائبرڈ نظام کی حیثیت کیا ہے ؟ اس کے فوائد کیا ہیں ؟ اس سے مسائل کیسے حل ہو نگے ؟۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ مختلف ممالک میں جمہوری نظام کا جائزہ لینے والی بین الاقوامی تحقیقاتی تنظیم نے اپنی رپورٹ میں پاکستان کے نظام حکومت کو ’ہائبرڈ‘ (مرکب) قرار دیا ہے۔بین الاقوامی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ کے انٹیلی جنس یونٹ ’ای آئی یو‘ کی جمہوریت کے حوالے سے جاری کردہ اس فہرست میں پاکستان 167 میں سے 105ویں نمبر پر ہے۔رپورٹ میں پاکستان کو ترکی، نائجیریا اور بنگلہ دیش کے ساتھ ’ہائبرڈ نظام‘ والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رپورٹ کی تشکیل میں شہری آزادی، انتخابی نظام ،سیاسی کلچر اور اس میں مختلف سوچ کے لوگوں کی شرکت کی گنجائش جیسے عوامل کا جائزہ لیا گیا تھا۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہاکہ پاکستان میں آئین کی بالادستی اور قانون کی عملد اری کا فقدان واضح ہے،کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات نہیں ہوئیں، الیکشن کے نظام میں بہت سی خامیاں موجود ہیں، بہت سے معامالات میں حکومت عوام کی توقعات پر پورا نہیں اترسکی، مہنگائی پر کنٹرول نہیں، امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں لہذا پاکستان میں بہتری اسی صورت ہوسکتی ہے کہ اگر آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری،گڈ گورننس، کریمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات، سیاسی کلچر اور انتخابی عمل کے مسائل حل کرتے ہوئے مہنگائی پر کنٹرول کیا جائے امن و امان کی صورتحال بہتر کی جائے تاکہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہوسکے اور پاکستان حقیقی معنوں میں قائد اعظم کا پاکستان بن جائے جس کا خواب شاعر مشرق علامہ اقبال نے دیکھا تھا ۔