۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
سلیمانی

حوزہ/ کاشان میں ولی فقیہ کے نمائندے نے ایران اور چین کے 25 سالہ باہمی تعاونی معاہدے پر امریکہ کی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ چین کے 25 سالہ تعاون کے دستاویزات سے بائیڈن حکومت کی تشویش کا بنیادی سبب، خطے میں امریکی مفادات کو لاحق نقصانات ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کاشان میں آیت اللہ عباس علی سلیمانی نے رمضان المبارک کو افضل ترین مہینہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک اپنے ہمراہ برکت،رحمت اور مغفرت لے کر آتا ہے۔

نمائندہ ولی فقیہ نے رمضان المبارک کے مہینے کو خداوند متعال کی طرف سے مہمانی کا مہینہ قرار دیا اور کہا کہ اگر چہ کرورنا کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے گذشتہ سالوں کی طرح اجتماعی عبادت جیسے روزانہ کی نماز جماعت،تلاوت قرآن مجید اور جمعے کے اجتماعات کا انعقاد ممکن نہیں ہے ، لیکن پھر بھی اس مہینے میں عبادت کا خاص طور پر اہتمام کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ چین کے مابین 25سالہ باہمی تعاون کے معاہدوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقام معظم رہبری نے چین کے صدر کے ساتھ ملاقات میں ، چینی اور ایرانی عہدیداروں کے مابین 25 سالہ معاہدوں کو ایک اسٹریٹجک تعلقات اورمکمل طور پر حکیمانہ اقدامات قرار دیا ہے۔

کاشان میں نمائندہ ولی فقیہ نے ایران اور چین کے تاریخی معاہدے سے امریکہ کی تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ چین کے 25 سالہ تعاون کے دستاویزات سے بائیڈن حکومت کی تشویش کا بنیادی سبب، خطے میں امریکی مفادات کو لاحق نقصانات ہے۔ 

انہوں نے بیان کیا کہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ دستاویز کی ترتیب سے امریکی خدشات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں حریفوں کے لئے مشترکہ مفادات مدنظر ہیں، کیونکہ امام امت نے فرمایا تھا کہ آپ کے کوئی بھی اقدام جس کی یورپ ممالک تمجیداور تعریف کریں، اس سے ڈرے اور ہر وہ کام اور موضوع جس کی مغرب مخالفت کرے، اس پر ثابت قدم رہے اور وہی یہ اچھے اقدامات ہیں۔

امام جمعہ شہر کاشان نے مزید کہا کہ اس قرارداد پر مغربی ردعمل ایرانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی نہیں ہے، بلکہ وہ اپنے مفادات کو لاحق خطرات کے بارے میں فکر مند ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .